خبرنامہ سندھ

عبدالستارایدھی کوایدھی ویلیج میں سپردخاک کیا جائےگا

کراچی : (اے پی پی) انسانیت کے میسحا، بے لوث خدمت گار اور عالمی شہرت یافتہ سماجی رہنماء عبدالستار ایدھی جمعرات کو یہاں مقامی ہسپتال میں طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ مرحوم کے صاحبزادے فیصل ایدھی نے بتایا کہ مرحوم کی عمر تقریباً 92 برس تھی اور وہ ایک سے زائد امراض کا شکار تھے، وہ گردہ کے عارضہ میں مبتلا تھے اور سندھ انسٹیٹیوٹ آف ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں ان کا ڈائلاسز کیا جارہا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے والد کو سانس تیز ہونے کی بناء پر وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا تھا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔ انہوں نے بتایا کہ ایدھی صاحب کی میت کو غسل دینے کے لئے سہراب گوٹھ میں واقع ایدھی سرد خانہ میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عبدالستار ایدھی مرحوم کو ہفتہ کو (آج) بعد نماز ظہر ایدھی ویلیج میں سپردخاک کیا جائے گا اور ان کے نماز جنازہ نیشنل اسٹیڈیم میں ادا کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ایدھی صاحب نے اپنی تدفین کے لئے قبر کئی برس قبل ایدھی ویلیج میں تیار کرائی تھی۔ فیصل ایدھی نے بتایا کہ ایدھی صاحب نے اپنے اعضاء عطیہ کرنے کی وصیت کی تھی تاہم ان کی آنکھیں استعمال ہو سکتی ہیں جس کے لئے ان کی آنکھوں کا آپریشن کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وصیت کے مطابق ایدھی صاحب نے جو کپڑے پہنے ہوئے تھے وہ ہی ان کا کفن بنایا جائے گا۔ ترجمان ایس آئی یو ٹی کے مطابق 2013ء سے عبدالستار ایدھی کا ڈائلایسز کیا جارہا تھا، ذیابیطس اور بلند فشار خون کی وجہ سے ان کے گردے متاثر ہوئے ہیں جبکہ ان کی عمر 92 سال تھی جس کے وجہ سے ان کے گردے تبدیل نہیں کئے جا سکتے تھے۔ مزید برآں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے نماز جنازہ اور تدفین میں کثیر تعداد میں عوام الناس اور ملک کی اہم شخصیات کی شرکت کی وجہ سے نیشنل اسٹیڈیم کراچی اور ایدھی ویلیج میں سیکوریٹی پلان کو آخری شکل دے دی ہے اور اس سلسلے میں روٹ میپ بھی ترتیب دے دیا گیا ہے۔ دریں اثناء سیاسی و سماجی رہنماؤں ڈاکٹر فاروق ستار، خواجہ اظہار الحسن، حلیم عادل شیخ، صارم برنی سمیت دیگر نے ایدھی سرد خانہ پہنچ کر فیصل ایدھی سے ان کے والد عبدالستار ایدھی مرحوم کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماؤں نے مرحوم کی سماجی خدمات کے حوالے سے زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایدھی صاحب ہم سب کے لئے رول ماڈل ہیں اور ان تقلید کرتے ہوئے ہمیں بھی بے لوث سماجی خدمات سر انجام دینی چاہیءں۔