خبرنامہ سندھ

ہر حال میں یادگار شہدا جاؤں گا، فاروق ستار کا اعلان

ہر حال میں یادگار شہدا جاؤں گا، فاروق ستار کا اعلان
کراچی:(ملت آن لائن) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ یادگار شہدا پر حاضری کے لیے پارٹی کے عارضی مرکزی بہادر آباد پہنچ گئے جہاں رابطہ کمیٹی اجلاس جاری ہے۔ سربراہ ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار نے آج عائشہ منزل سے یادگار شہدا تک مارچ کا اعلان کیا تھا جسے منسوخ کردیا گیا ہے۔ یادگار شہدا پر حاضری سے قبل فاروق ستار کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہا کہ ’میرا ایک بیٹا ہے، پارٹی میں جانے سے منع کیا تھا لیکن وہ نہیں مانا، میرے بیٹے نے بہت قربانیاں دی ہیں۔ اس موقع پر فاروق ستار نے میڈیا سے انتہائی مختصر گفتگو میں بتایا کہ وہ پہلے بہادر آباد جارہے ہیں، وہاں رابطہ کمیٹی کے اراکین موجود ہیں جنہیں ساتھ لے کر قافلے کی صورت میں یادگار شہدا اور جناح گراؤنڈ جائیں گے۔ فاروق ستار نے کہا کہ اس حوالے سے انہیں اجازت ملنے پر جو مسائل پیش آئے اس کی تفصیل بتائیں گے۔ ایم کیوایم کے عارضی مرکز بہادر آباد پہنچنے پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے، ہمارے کارکنان کو یادگار شہدا جانے کی اجازت نہیں ملی، بڑی مشکل سے رابطہ کمیٹی کو اجازت دی گئی ہے جو میرے لیے ناقابل فہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد نکلیں گے، وہاں عمران فاروق کی فیملی ہوگی،ہمیں اجازت نہ ملتی تو بھی ہم جاتے، کارکنوں کو ہم نے روکا دیا ہے، اگر کارکنان خود آرہے ہیں تو ہم کیا کرسکتے ہیں، اگر رابطہ کمیٹی کو اجازت دی جارہی ہے تو کارکنان کو بھی اجازت دی جائے۔
اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنونیر کامران ٹیسوری نے جیو نیوز سےگفتگو میں بتایا کہ رابطہ کمیٹی، فاروق ستارکے ہمراہ یادگار شہدا پرحاضری دےگی، جہاں عمران فاروق اور دیگر شہدا کی قبروں پر فاتحہ خوانی کی جائےگی۔ یادگار شہداء پر جو کچھ ہوا لندن کی مرضی سے ہوا ، فاروق ستار ترجمان ایم کیو ایم پاکستان کے مطابق یادگار شہدا پر حاضری کے موقع پر پروگرام محدود کردیا گیا ہے جس میں عوام اور کارکن شریک نہیں ہوں گے۔ ریلی یا جلوس کے انعقاد کے لیے ضروری انتظامات کرنے پڑتے ہیں اور اس سلسلے میں پیشگی اطلاع دینا اور اجازت لینا بھی ضروری ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان نے ضلعی انتظامیہ سے ریلی اور یادگار شہدا جانے کی اجازت نہیں لی۔ ایم کیوایم نےدہشت گردی کےخدشے کر پیش نظر پروگرام میں تبدیلی کی اور ایم کیوایم قیادت کودہشت گردی کےخدشے کے بارے میں آگاہ کردیا گیا ہے۔ فاروق ستار نے دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظرمارچ کے فیصلہ منسوخ کیا۔ سیکیورٹی کے سخت انتظامات ادھر پولیس نے یادگار شہداکی طرف جانے والے راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا ہے۔ لیاقت علی خان چوک، مدنی مسجد اور اللہ والی چورنگی سے یادگار شہدا جانے والے راستوں کو بند کیا گیا ہے، پولیس نے ڈبل ٹریک پر ایک ٹریک کو بند کردیا ہے۔ عزیز آباد کی طرف آنے والے راستوں پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات ہے جب کہ رینجرز نے علاقے میں گشت بھی بڑھا دیا ہے۔ رواں ہفتے 8 نومبر کو فاروق ستار نے پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ مصطفیٰ کمال کے ساتھ ہونے والی مشترکہ پریس کانفرنس کے اگلے ہی روز ایک دھواں دار پریس کانفرنس میں سیاست سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا، تاہم بعدازاں انہوں نے اپنا یہ فیصلہ واپس لے لیا۔ فاروق ستار نے سیاست سے دستبرداری کا فیصلہ واپس لے لیا
کراچی کے علاقے پی آئی بی میں کچھ دیر کے فرق سے اپنی دوسری پریس کانفرنس انہوں نے اپنی والدہ کے ساتھ کی، اس موقع پر پارٹی رہنما عامر خان بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔ فاروق ستار کا کہنا تھا، ‘میری والدہ کا حکم ہے کہ سیاست میں بھی رہنا ہے اور ایم کیو ایم پاکستان میں بھی رہنا ہے، میں اپنی والدہ کے حکم کے آگے سرجھکاتا ہوں’۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا ’میں نئے عزم اور نئی توانائی کے ساتھ آپ کی محبت کے جواب میں سیاست میں بھی آرہا ہوں اور ایم کیو ایم پاکستان کی دوبارہ ممبرشپ بھی لے رہا ہوں۔‘