خبرنامہ سندھ

متحدہ کی اعلیٰ قیادت کیخلاف تحقیقات کا آغاز

متحدہ کی اعلیٰ قیادت کیخلاف تحقیقات کا آغاز

کراچی: (ملت آن لائن) ایم کیو ایم میں کون کون منی لانڈرنگ کرتا رہا؟ متحدہ بانی سمیت اعلیٰ قیادت کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا۔ ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق، منی لانڈرنگ کیلئے خدمت خلق فاؤنڈیشن کو استعمال کیا گیا، غیرقانونی ٹرانزیکشنز میں ارشد وہرہ اور بابر غوری ملوث ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، معاملے میں خواجہ سہیل، خواجہ ریحان اور سینیٹر احمد علی بھی ملوث ہیں۔ ایف آئی اے نے اس سلسلے میں متعلقہ بینکوں، ایف بی آر اور الیکشن کمیشن سے رجوع کر لیا ہے۔ برطانیہ اور عرب امارات سے بھی اس سلسلے میں وزارت خارجہ کے ذریعے تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

غیرقانونی ٹرانزیکشنز میں ارشد وہرہ اور بابر غوری ملوث ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، معاملے میں خواجہ سہیل، خواجہ ریحان اور سینیٹر احمد علی بھی ملوث ہیں۔ ایف آئی اے نے اس سلسلے میں متعلقہ بینکوں، ایف بی آر اور الیکشن کمیشن سے رجوع کر لیا ہے۔ برطانیہ اور عرب امارات سے بھی اس سلسلے میں وزارت خارجہ کے ذریعے تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ انتظامیہ ہمیں کراچی میں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہی لیکن اجازت ملے یا نہ ملے 5 نومبر کو ہر صورت میں جلسہ کریں گے۔

کراچی میں دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ شہر کے مختلف علاقوں سے ہمارے پرچم اتارے جا رہے ہیں اور ان کی جگہ جماعت اسلامی کے پرچم لگے ہوئے ہیں۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہم نے مزار قائد پر جلسے کی اجازت مانگی تو ایک ہفتے بعد بتایا گیا کہ اجازت نہں مل سکتی، ہم نے کہا کہ جگہ تبدیل کرنے کو تیار ہیں لیکن تاریخ تبدیل نہ کی جائے لیکن نہ ہمیں سنا جا رہا ہے اور نہ ہی ہمیں جلسہ کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔