خبرنامہ سندھ

ملازمین نے ڈی جی سول ایوی ایشن کے راستے بند کر دیے

ملازمین نے ڈی جی سول ایوی ایشن کے راستے بند کر دیے

کراچی:(ملت آن لائن) ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن عاصم سلیمان کی سی اے اے ہیڈآفس کراچی میں ممکنہ آمد پر افسران وملازمین نے دفتری سرگرمیاں معطل رکھتے ہوئے کئی گھنٹوں تک ٹرمینل ون پر شدید احتجاج کیا۔عاصم سلیمان کو ہیڈ آفس میں داخل ہونے سے روکنے کیلیے بلڈنگ کے عقبی جانب رن وے کا راستہ تک تالا لگا کربند کردیاگیا جبکہ پارکنگ ایریا سمیت تمام داخلی دروازوں کی بھی تالہ بندی کی گئی۔ احتجاج کے دوران ایڈیشنل ڈی جی اوسید الرحمن عثمانی کے دفتر کا گھیراؤ کرکے ’’گو ڈی جی گو‘‘ کے فلک شگاف نعرے بھی لگائے گئے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈی جی سول ایوی ایشن کا پرسنل اسٹاف بھی ان کے ساتھ احتجاجی تحریک میں شامل ہوچکا ہے۔ سول ایوی ایشن افسران کے ملازمین پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا یہ بھی کہناہے کہ احتجاجی تحریک اب نتیجہ خیز دور میں داخل ہوچکی ہے ، ہم عاصم سلیمان کی برطرفی کے مطالبے پر من وعن قائم ہیں۔ پیر کو صبح دفتری اوقات کا آغازہوتے ہی سول ایوی ایشن کے افسران وملازمین دفترو ں کا رخ کرنے کے بجائے سول ایوی ایشن ہیڈ آفس کے اندورنی وبیرونی مقامات ،پارکنگ ایریا اور روٹینڈا ٹرمینل سمیت دیگر مقامات پر جمع ہونا شروع ہوگئے۔ واضح رہے کہ سیاہ پٹیاں باندھے ملازمین کا جگہ جگہ ٹولیوں کی شکل میں جمع ہونے کا مقصد ڈی جی سول ایوی ایشن عاصم سلیمان کا ہیڈ آفس میں ممکنہ داخلہ روکنا تھا۔ مرد ملازمین کے علاوہ سول ایوی ایشن کی خواتین ملازمین بھی احتجاج میں شریک ہوئیں۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ترجمان کے مطابق کٹھمنڈ ونیپال میں بین الاقوامی ہوابازی کی کانفرنس میں شرکت کے بعد ڈی جی سول ایوی ایشن مستقل کراچی میں قیام پذیر ہیں اور انھوں نے کچھ حلقوں میں یہ باورکروادیا تھا کہ پیر سے وہ اپنے دفتر بھی بیٹھیں گے۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ ہفتہ قبل مشیرہوابازی کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں انھیں اس بات کی یقین دہائی کروائی گئی تھی کہ معاملے کے مکمل تصفیے تک عاصم سلیمان کراچی آفس میں نہیں بیٹھیں گے تاہم ان کی جانب سے یہ اعلان ملازمین کو پھر احتجاج پر مجبور کررہا ہے ۔کئی گھنٹے تک احتجاج کرنے والے ملازمین نے ایڈیشنل ڈی اوسید الرحمن عثمانی کے دفتر کا بھی گھیراؤ کیا۔ دوسری جانب احتجاجی ملازمین نے وضاحت کی ہیکہ ہمارے احتجاج کا مقصد کسی طورپر بھی مسافروں کو قطعی طورپر پریشان کرنا نہیں،اس لیے ہمارے احتجاج کا دائرہ صرف ٹرمینل ون تک محدود ہے۔ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تمام ترفضائی آپریشن معمول کے مطابق چل رہا ہے۔ دوسری جانب جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ترجمان نے دعوی ٰ کیا ہے کہ پیر کے روز ہونے والے احتجاج میں ڈی جی عاصم سلیمان کا پرسنل اسٹاف بھی ان کے ساتھ احتجاج میں شریک ہوگیا ،اب عاصم سلیمان کے پاس ادارے میں مزید رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں، اس لیے وہ سول ایوی ایشن کو خیر باد کہہ دیں۔ ادھر جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ایک مرتبہ پھرحکومت اور مشیر ہوابازی سردار مہتاب خان عباسی سے مطالبہ کیا ہے کہ عاصم سلیمان کو ادارے سے برطرف کرکے نیا ڈی جی تعینات کیاجائے۔ علاوہ ازیں ترجمان جوائنٹ ایکشن کمیٹی سول ایوی ایشن زرین گل درانی کے مطابق سول ایوی ایشن جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے بدھ سے ڈی جی کی برطرفی کے لیے احتجاج میں مزید شدت لانے کا اعلان کیا ہے ، احتجاجی تحریک کے اگلے مرحلے میں سخت اقدامات کرنیکا مشترکہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ موجودہ صورتحال پر مشترکہ اجلاس گزشتہ روز یونین اور ایسوسی ایشنز کے مابین ہوا جبکہ بدھ کی شام کو آئندہ کے لائحہ عمل کا بھی اعلان کیا جائے گا جب کہ آج جوائنٹ ایکشن کمیٹی میں شامل ایسوسی ایشنز و یونین کو مذاکرات کے لیے اسلام آباد بلوایا گیا ہے، جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اراکین مشیر ہوا بازی سردار مہتاب خان عباسی سے ملاقات کے لیے آج روانہ ہونگے۔