خبرنامہ سندھ

مٹھی میں گزشتہ 4ماہ میں 300بچے ہلاک

تھرپارکر:(اے پی پی)مٹھی میں غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ چار ماہ کے دوران تین سو بچے ہلاک ہو گئے ہیں، تاہم تھر باسیوں کی داد رسی کے لئے اب تک کوئی نہیں پہنچا۔عورت کا خواب ہوتا ہے ماں بننا ، تاہم یہاں تھر کی مائیں اپنے بچوں کو بھوک اور افلاس کے ہاتھوں مرنے سے نہیں بچا پا رہیں۔غذائی قلت اور غربت تھر کے غریبوں پر قہر بن کر ٹوٹ رہی ہے،مٹھی سول اسپتال میں سہولیات کی عدم فراہمی اور غذائی قلت کے باعث چار ماہ کے دوران تین سو بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ غذائی قلت کے باعث کئی بچے تو مادر آغوش میں آنکھ کھولنے سے بھی محروم رہ جاتے ہیں اور متعدد دنیا میں آنے کے کچھ دنوں بعد ہی جاں بحق ہو جاتے ہیں۔اسپتال میں ایک ایسا شخص بھی ملا جس کا کہنا تھا کہ یہاں ہمارا کوئی پرسان حال نہیں،غریب کو کوئی پوچھنے والا نہیں،میرا بچہ کل مر گیا ہے۔اسپتال میں اپنے بچوں کی شفایابی کی آس لئے آنے والے والدین بے یارومددگار بے بسی کی تصویر بنے بیٹھے ہیں جن کا کائی ہے کہ یہاں روز بچے مر رہے ہیں مگر کوئی مسیحا ان کی مدد کو تیار نہیں۔تھر میں غربت و افلاس اور حکومت کی عدم توجہی کے باعث سینکڑوں بچوں کی ہلاکتیں اب حکمرانوں کو جھنجھوڑنے میں ناکام ہیں۔