خبرنامہ سندھ

نقیب اللہ کیس: راؤ انوار سمیت 12 اہلکاروں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج

نقیب اللہ کیس: راؤ

نقیب اللہ کیس: راؤ انوار سمیت 12 اہلکاروں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج

کراچی:(ملت آن لائن) قبائلی نوجوان نقیب اللہ محسود کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت سے متعلق کیس میں پولیس نے راؤ انوار سمیت 12 اہلکاروں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا ہے۔ شہر میں پولیس گردی اور نقیب اللہ محسود کو ماورائے عدالت قتل کرنے والے مرکزی مفرور ملزم سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار سمیت 12 اہلکاروں کے خلاف شاہ لطیف ٹاؤن میں مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ملیر عاند قائم خانی کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
نقیب اللہ قتل کیس، نامزد ملزمان کو مدد فراہم کرنے والا سہولت کار گرفتار
مذکورہ مقدمے میں ایس ڈی پی او ملیر قمر احمد، سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت کا نام بھی شامل ہے جبکہ دھماکا خیز مواد اور اسلحہ کی برآمدگی کی تفصیلات بھی مقدمے میں درج کی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ دنوں پولیس کی جانب سے اہم کارروائی سامنے آئی تھی جس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس ایس پی انوسٹی گیشن ملیر عابد قائم نے کہا تھا کہ شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلے میں نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار اور ان کے ساتھیوں کو فرانے کروانے والے 6 ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
نقیب اللہ کیس: راؤ انوار کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی تیاریاں، ایس ایس پی نے فون بند کردیے
واضح رہے کہ 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں خطرناک ملزمان کی گرفتاری کے لیے شاہ لطیف ٹاؤن میں چھاپے کے لیے جانے والی پولیس پارٹی پر دہشت گردوں نے مبینہ فائرنگ کردی تھی جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ، بھی شامل تھا۔ بعد ازاں عدالتی تحقیقات کے بعداس مقابلے کو جعلی قرار دے کر سابق ایس ایس پی ملیر اور دیگر پولیس افسران کیخلاف مقدمہ درج کرکے ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔