خبرنامہ سندھ

نیب سندھ پولیس میں کرپشن:غیرقانونی بھرتیوں کی تحقیقات کرے، آئی جی کے خلاف کارروائی کی جائے: سپریم کورٹ

اسلام آباد (اے پی پی)سپریم کورٹ نے سندھ پولیس میں کروڑوں روپے کی کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کا معاملہ نیب کے حوالے کردیا۔ عدالت نے نیب کو چار ہفتوں میں تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے‘ سپریم کورٹ نے سندھ پولیس کے تفتیشی فنڈز میں ہونے والی کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کے کیس کا 16 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ عدالت نے آئی جی سندھ کی نظرثانی کی 2 درخواستیں مسترد کردیں اور چیف سیکرٹری سندھ کو ہدایت کی ہے کہ کرپشن اور بھرتیوں سے متعلق ریکارڈ کو محفوظ رکھا جائے اور اس ریکارڈ تک صرف نیب حکام کو ہی رسائی ملنی چاہیئے۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا انکوائری میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی نشاندہی کی گئی ہے اور اس کے ذمے دار آئی جی سندھ اور دیگر افسر ہیں۔ لہذا آئی جی سندھ اور دیگر ملوث افسروں کا عہدوں پر برقرار رہنا نامناسب ہے کیونکہ انکوائری کمیٹی نے آئی جی سندھ اور دیگر افسروں کیخلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔ عدالت عظمی نے اپنے فیصلے میں حیرت کا اظہار کیا ہے کہ آئی جی سندھ نے انکوائری کی رپورٹ نہ ملنے پر کمیٹی کے ارکان کو ڈرایا دھمکایا۔ جس رپورٹ کو سپریم کورٹ نے مسترد کیا آئی جی سندھ نے اسی کو بنیاد بنا کر انکوائری کمیٹی کے ارکان کے خلاف کارروائی شروع کردی۔ عدالت عالیہ نے وفاقی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پر آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی اور دیگر افسروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں۔ عدالت عظمی نے قرار دیا انکوائری کرنے والے ڈی آئی جیزکی اے سی آر رپورٹ آئی جی سندھ نہیں بلکہ چیف سیکرٹری لکھیں۔