خبرنامہ سندھ

نیب کا قانون جابرانہ اورظالمانہ تھا، مراد علی شاہ

کراچی(ملت آن لائن)وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سزا اور جزا کا تصور ضروری ہے لیکن نیب کا قانون جابرانہ اور ظالمانہ تھا۔

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ کرپشن کا خاتمہ وفاق نہیں صوبائی معاملہ ہے، کرپشن سے نمٹنے کے لئے ہم نے قانون تیارکرلیا ہے، ہمیں آگے بڑھنا ہے، سزا اورجزا کا تصور ضروری ہے لیکن نیب ہمیں کوئی کام نہیں کرنے دیتا، نیب کا قانون جابرانہ اور ظالمانہ تھا، نیب کی جانب سے صوبائی افسران کوہراساں کیا جارہا تھا، افسران نیب کے خوف سے فنڈز خرچ نہیں کرتے تھے، نئے قانون میں صوبائی حکومت کے بجائے اسمبلی کو بااختیاربنایا جارہا ہے، یہ کہا جارہا ہے کہ سندھ حکومت خدانخواستہ الگ ہونا چاہتی ہے، ایسا قطعی نہیں ہے، لوکل گورنمنٹ ایکٹ اور پولیس آرڈر بھی ہم نے ختم کیا ہے، گورنر صاحب اپنے آئینی کردار کو مد نظر رکھتے ہوئے کام کریں تو بہتر ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ نیب کا ڈی جی سکھرمیں محکمہ آبپاشی کے بنگلے پر قابض ہے، انہوں نے نیب کے ڈی جی نے بنگلے کی مرمت پر 45 کروڑ روپے لگادیئے، ڈی جی نیب نے محکمہ آبپاشی کے چیف انجینئر اورسپریٹینڈنٹ انجینئر کو گرفتارکیا، 3 مہینوں کے بعد محکمہ آبپاشی کے انجینئرزکی ضمانت ہوئی، ہائی کورٹ کے جج نے ضمانت کے آرڈرمیں نیب کی بد نیتی کا ذکرکیا۔
کراچی کے قومی ادارہ برائے امراض قلب میں علاج کے لیے فیس کی وصولی سے متعلق وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہم اچھا کام کرنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں، اچھے اوربرے لوگ ہرجگہ ہیں، این آئی سی وی ڈی میں مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے، اگروہ مریض سے رقم وصول کرتے ہیں تو وہ اسے چیک کریں گے۔