خبرنامہ سندھ

وزیرتعلیم سندھ کا نیا انکشاف

وزیر تعلیم سندھ کا نیا انکشاف

کراچی:(ملت آن لائن) وزیر تعلیم سندھ جام مہتاب نے گزشتہ دور حکومت کے دوران صوبے میں 22 ہزار اساتذہ کی اضافی بھرتی کا انکشاف کیا ہے۔

وزیر تعلیم سندھ جام مہتاب اس سے قبل بھی اپنی ہی پارٹی کے دور حکومت میں جعلی بھرتیوں کا اعتراف کرچکے ہیں جس میں ان کا کہنا تھا کہ 2012 میں پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں پیسے لیکر بھرتیاں کی گئیں۔

وزیر تعلیم سندھ کی اپنی ہی پارٹی کے دور میں اساتذہ کی جعلی بھرتیوں کی تصدیق

کراچی پریس کلب کے باہر این ٹی ایس پاس کنٹریکٹ اساتذہ کل سے اپنے مطالبات کےحق میں احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں۔

گزشتہ روز اساتذہ نے سندھ سیکرٹریٹ جانے کی کوشش کی تو پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کیا۔

سندھ میں اساتذہ کے احتجاج پر جب وزیرتعلیم جام مہتاب ڈہر سے بات کی تو انہوں نے اس معاملے کی وجہ اضافی بھرتی قرار دیا اور 2012 میں اپنی ہی حکومت کے دور میں سندھ میں اساتذہ کی 22 ہزار اضافی بھرتیوں کا اعتراف بھی کیا۔

کراچی: اساتذہ کے احتجاجی مارچ پر پولیس کا لاٹھی چارج

جام مہتاب کا کہنا تھا کہ ایسے افراد کو عربی اور سندھی کا اساتذہ بھرتی کیا گیا جنہیں ہجے تک نہیں آتی اور ان کا ان مضامین سے کوئی تعلق نہیں، ایسے افراد کو اساتذہ کے عہدے پر رکھنا سسٹم خراب کرنے کے مترادف ہے۔

صوبائی وزیر تعلیم نے اعتراف کیا کہ محکمہ تعلیم میں 22 ہزار اساتذہ کی بھرتیوں کی جگہ ہی نہیں تھی، اس طرح کی اضافی بھرتیوں میں محکمہ تعلیم کے حکام ملوث ہیں۔سندھ میں اساتذہ کے احتجاج پر جب وزیرتعلیم جام مہتاب ڈہر سے بات کی تو انہوں نے اس معاملے کی وجہ اضافی بھرتی قرار دیا اور 2012 میں اپنی ہی حکومت کے دور میں سندھ میں اساتذہ کی 22 ہزار اضافی بھرتیوں کا اعتراف بھی کیا۔