خبرنامہ سندھ

وزیر اعلیٰ سندھ کا پولیس میں غیر قانونی بھرتیوں اور تفتیشی فنڈز میں خوردبردکی تحقیقات کاحکم

کراچی (آئی این پی)وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے سندھ پولیس میں غیر قانونی بھرتیوں اور تفتیشی فنڈز میں خوردبردکی تحقیقات کیلئے چیف سیکرٹری کو ہدایات جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ پولیس میں9ہزاراہلکاربھرتی ہونا تھے جس کیلئے ڈسٹرکٹ کمیٹیاں بنائی تھیں،اسکے باوجود یہ بھرتیاں کیسے زیادہ ہوئیں،پتہ لگایا جائے ،جوپولیس افسران جرائم میں ملوث ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔نجی ٹی وی کے مطابق جمعہ کو وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سندھ پولیس میں غیر قانونی طور پر ہونے والی بھرتیوں پر تحقیقات کا حکم دے دیاہے، وزیر اعلیٰ نے یہ ذمہ داری چیف سیکرٹری سندھ کو سونپی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے چیف سیکرٹری کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہاکہ انکوائری رپور ٹ دو ہفتوں میں مکمل کر کے پیش کی جائے اس کے علاوہ چیف سیکرٹری کو کہا گیا ہے کہ اس بات کی بھی نشاندہی کی جائے کہ 9ہزارکے بجائے زیادہ بھرتیاں کیسے ہوئیں اورکس کی غلطی ہے اور کیا تفتیشی فنڈزکو غیر منصفانہ تقسیم کیا گیا اس معاملے کی اینٹی کرپشن سے انکوائری کروائی جائے۔ وزیر اعلی قائم علی شاہ نے صرف انکوائری رپورٹ ہی نہیں بلکہ ذمہ داروں کاتعین کرکے ان کی سزابھی تجویز کرنے کا حکم دیا ۔سید قائم علی شاہ نے کہا کہ پولیس میں9ہزاراہلکاربھرتی ہونا تھے جس کیلئے ڈسٹرکٹ کمیٹیاں بھی بنائی تھیں مگر اس کے باوجود بھرتیاں کیسے زیادہ تعداد میں ہو ئی ہیں اس کا بھی پتہ لگایا جائے اورجوپولیس افسران جرائم میں ملوث ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ (اح)