خبرنامہ سندھ

پولیس کا فیصل واوڈا سمیت متعدد مظاہرین گرفتار

کراچی: (اے پی پی) کراچی کی اہم و مرکزی شاہراہ فیصل کے دونوں ٹریک کو اسٹار گیٹ کے مقام پر تحریک نوجوان پاکستان کی پاکستان زندہ آباد ریلی ، سول سوسائٹی اور پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین نے احتجاجاً بند کر دیا ۔ مصروف ترین شاہراہ کی بندش کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں جس میں ایمبولینس ، قیدیوں کو لے جانے والی گاڑیاں بھی پھنسی رہی ۔ شہریوں کو شدید ازیت و مشکلات کا سامنا رہا ۔ ائر پورٹ جانے والے مسافر اور عملہ بھی بروقت فلائیٹس کیلئے نہیں پہنچ سکیں ۔ اس دوران پولیس مظاہرین سے مذاکرات کر کے شاہراہ کو کھلوانے میں ناکام رہی ۔ کئی گھنٹے ٹریفک کی بندش کے باعث شہریوں کو پیدل طویل سفر طے کرنا پڑا ۔ شاہراہ فیصل پر تحریک نوجوان پاکستان اور سوسائٹی کے تحت کشمیریوں پر مظالم ، نواز مودی دوستی، پاناما لیکس ، کرپشن اور دیگر معاملات پر شام تک احتجاج کیا جاتا رہا جس کے بعد پی ٹی آئی رہنما فیصل واڈوا بھی گمشدہ حکومت پاکستان مہم کے تحت احتجاج میں شامل ہو گئے اور پاناما لیکس کے معاملے پر وزیراعظم ، وفاقی و صوبائی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ۔ شاہراہ فیصل کی 5 گھنٹے کی بندش کے بعد اعلیٰ حکام کو ہوش آیا ۔ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے پہچنے پر مظاہرین کو لاٹھی چارچ کر کے شاہراہ کھوالی گئی ۔ شاہراہ کی بندش پر پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا سمیت کئی مظاہرین کو گرفتار کر کے ائیر پورٹ تھانہ منتقل کیا گیا اور شاہراہ کی بندش اور کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج کر لیا گیا ۔ فیصل واوڈا کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں نے پی ٹی آئی کا احتجاج سے لاتعلقی کا اظہار کیا اور فیصل واوڈا کے احتجاج کو درست اور طریقے کو غلط قرار دیا ۔ ڈپٹی کمشنر ملیر کا کہنا تھا کہ شاہراہ فیصل پر احتجاج و ریلی کی اجازت نہیں لی گئی تھی جبکہ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے کہ مظاہرین پُرامن ہونے کے باعث فوری کاروائی نہیں کی گئی ۔ فیصل واوڈا اور گرفتار افراد کو انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا گیا ۔ شخصی ضمانت پر رہائی مل سکتی ہے۔