خبرنامہ سندھ

ڈاکٹرعاصم پر دباو ڈالا جا رہا ہے؛ وکیل

کراچی:(آئی این پی) سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین کے وکیل انور منصور کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم پر دباؤ ڈال کر بیانات لیے جارہے ہیں جن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں جب کہ رینجرز ان کی درخواست ضمانت کے فیصلے پراثرانداز ہونے کی کوشش کررہی ہے۔ کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹرعاصم کے وکیل انور منصور نے کہا کہ گزشتہ رات میڈیا کو لیک کی گئی ویڈیو کی کوئی حیثیت نہیں کیوں کہ کسی مجسٹریٹ کی عدم موجودگی میں کسی بیان کی قانونی حیثیت نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز ڈاکٹر عاصم کی درخواست ضمانت کے فیصلے پر اثر انداز ہونے کی کوشش کررہی ہے اور ججز پردباو ڈالنا چاہتی ہے جب کہ ویڈیو میں یہ دکھانے کی کوشش کی گئی جیسے ڈاکٹرعاصم کسی کے خلاف ثبوت فراہم کررہے ہوں۔ انور منصور خان نے شبہ ظاہر کیا کہ ریکاڈنگ ان کے موکل کی رینجرز تحویل کے دوران کی گئی ہے جب کہ اس سلسلے میں گذشتہ برس ہی ڈاکٹر عاصم کی والدہ کی جانب سے 2 درخواستیں دائر کی گئی تھیں جن میں ان کے ذہنی اور جسمانی لحاظ سے مکمل فٹ ہونے تک رینجرز کو بیان قلم بند کرنے سے روکنے کی استدعا کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں گزشتہ سال ہی شک ہوا تھا کہ رینجرز زبردستی بیانات قلم بند کررہی ہے کیوں کہ ڈاکٹر عاصم کو قید تنہائی میں رکھا گیا ان کی دوائیں روکی گئیں اور اس صورتحال میں ان سے متعدد کاغذات پر دستخط بھی کرائے گئے لیکن ڈاکٹر عاصم کو اس کے بارے میں کچھ یاد نہیں ہے انسداد دہشت گردی کی عدالت 18 جون سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سنائے گی ایسے میں گزشتہ رات ان کا ایک ویڈیو بیان منظر عام پر آیا جس میں انہوں نے آصف زرداری کے قریبی ساتھی اویس مظفر ٹپی پر کرپشن سمیت مختلف الزامات عائد کیے۔