خبرنامہ سندھ

کاروباری قوانین میں بہتری وقت کی ضرورت، مسعود نقی

کراچی ۔ 18 اکتوبر (ملت + اے پی پی) کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) کے صدر مسعود نقی نے کہا ہے کہ حکومت ملک کے اندر کاروباری ماحول کی بہتری کے لیے قوانین میں جو بہتری لا رہی ہے اس میں صنعتوں کے مسائل کو بھی پیش نظر رکھا جائے۔ مسعود نقی کا کہنا تھا کہ کاروباری ماحول کے اعتبار سے کی جانے والی درجہ بندی میں پاکستان رواں برس 138ویں پوزیشن پر ہے جب کہ گزشتہ برس 136ویں نمبر پر تھا۔ انہوں نے کہا کہ نئے کاروبار کے آغاز کے لیے درکار ڈاکومنٹیشن، قرضوں کے حصول، ٹیکس ادائیگی کے پیچیدہ نظام، کاروباری مد میں ادائیگی و وصولی کے لیے رقوم کی اندرون و بیرون ملک منتقلی سے متعلق قواعد و ضوابط میں مسائل اور ابہام سمیت کئی مسائل نے درمیانے اور چھوٹی سطح کے کاروبار کو شدید متاثر کیا ہے، ان رکاوٹوں کو دور کرکے کاروباری سرگرمی میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صنعتیں قواعد و ضوابط، لائنسز ، اجازت ناموں سمیت متعدد ایسے قوانین کی زد میں ہیں جن کی وجہ سے ملک میں صنعتی ترقی کا سفر انتہائی سست ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی سطح پر سوشل ورک مین کمپنسیشن ایکٹ، فیکٹری ایکٹ، لیبر قوانین اور صنعتوں سے متعلقہ دیگر قوانین میں گذشتہ کچھ عرصے کے دوران ہونے والی قانون سازی میں کاروباری برادری سے مشاورت نہیں کی گئی جبکہ مختلف مواقعوں پر ان قوانین سے متعلق مسائل اور قباحتوں کی نشان دہی بھی کی گئی لیکن ان پر عمل درآمد نہیں ہوا، جس کی وجہ سے یہ قوانین ناقابل عمل ہوچکے ہیں۔ مسعود نقی کا کہنا تھا کہ یہ اطلاعات خوش آئند ہیں کہ وفاقی حکومت کمپنی ایکٹ سمیت دیگر کاروباری سرگرمیوں سے متعلق قانون سازی پر کام کررہی ہے لیکن ایسی کسی بھی قانون سازی میں صنعت کار اور بزنس کمیونٹی کے ساتھ بامعنی مشاورت کی جائے تاکہ ایسے قوانین قابل عمل بھی ہوں اور ملک میں بزنس کلائمٹ کی بہتری کے لیے جو اقدامات کیے جارہے ہیں وہ مؤثر ثابت ہوسکیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ صنعتوں اور کاروباری سرگرمیوں سے متعلق قوانین کی تشکیل یا ترمیم میں صوبوں اور وفاق کے اختیارات کے حوالے سے پایا جانے والا ابہام بھی ختم ہونا چاہیے۔