خبرنامہ سندھ

کراچی سپر ہائی وے پر پولیس مقابلہ، 5 دہشتگرد ہلاک

کراچی سپر ہائی وے پر پولیس مقابلہ، 5 دہشتگرد ہلاک

کراچی:(ملت آن لائن)سپر ہائی وے پر پولیس مقابلے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 5 دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔ ایس ایس پی کراچی ملیر راؤ انوار کے مطابق پولیس نے سپر ہائی وے پر واقع ایوب گوٹھ میں خفیہ اطلاعات پر چھاپہ مارا تو وہاں موجود دہشت گردوں نے پولیس پر فائرنگ کے ساتھ ساتھ دستی بموں سے حملہ کردیا۔ جوابی کارروائی میں 5 دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔ ایس ایس پی راؤ انوار کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں کسی پولیس اہلکار کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، علاقے میں پولیس بدستور سرچ آپریشن کررہی ہے۔ واضح رہے کہ راؤ انوار اب تک سپر ہائی وے اور اس سے ملحقہ علاقے میں کارروائی کے دوران درجنوں مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کرچکے ہیں۔

……………………

اس خبر کو بھی پڑھیے…راولپنڈی: جنرل (ر) خالد شمیم وائیں ٹریفک حادثے میں جاں بحق

راولپنڈی:(ملت آن لائن)چکری کےقریب ٹریفک حادثے میں جنرل (ر) خالد شمیم وائیں جاں بحق ہوگئے۔ راولپنڈی کے علاقے چکری کے قریب ٹریفک حادثہ پیش آیا جس میں افواج پاکستان کے سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل (ر) خالد شمیم وائیں جاں بحق ہوگئے۔ حادثہ کار کا ٹائر پھٹنے کے باعث پیش آیا جس میں جنرل (ر) خالد شمیم کا بیٹا زخمی ہوا جسے طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے بھی جنرل (ر) خالد شمیم کے ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے جنرل (ر) خالد شمیم کا کیرئیر سیالکوٹ میں پیدا ہونے والے جنرل خالد شمیم وائیں نے ابتدائی تعلیم کوئٹہ سے حاصل کی اور 1972 میں فوج میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وہ انفنٹری کمانڈر سے کور کمانڈر تک مختلف عہدوں پر 9 سال بلوچستان میں تعینات رہے۔ ان کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ انہیں بلوچستان کے بارے میں وسیع معلومات تھیں۔ خالد شمیم وائیں کو 2010 میں اس وقت کے آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی کے دور میں فور اسٹار جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی مقرر کیا گیا تھا، وہ 7 اکتوبر 2013 تک چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی رہے۔ سابق فوجی صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور میں بلوچستان میں ہونے والے فوجی آپریشن کے وقت جنرل شمیم وائیں کور کمانڈر تھے۔