خبرنامہ سندھ

کراچی: قانون سازی کے باوجود گٹکے کی فروخت جاری

کراچی: قانون سازی کے باوجود گٹکے کی فروخت جاری
کراچی:(ملت آن لائن) شہر قائد کے ہسپتالوں میں زیرعلاج کینسر کے مریضوں میں سے متعدد گٹکا کھانے کی وجہ سے اس مرض میں مبتلا ہوئے۔ اب ان کے اور ان کے گھر والوں کے پاس پچھتاوے اور پریشانیوں کے سوا کچھ نہیں۔ لیاری ہو یا نیو کراچی، سرجانی ہو یا محمود آباد، ہر جگہ اب کھلے عام نہیں تو چھپ چھپا کر گٹکا مہنگے داموں مل رہا ہے۔ سندھ حکومت نے گٹکا بنانے اور بیچنے والوں کے بعد کھانے والوں کے خلاف بھی قانون سازی شروع کر دی ہے۔ گٹکا کھانے کی سزا پچیس ہزار سے ایک لاکھ تک ہو گی جبکہ بنانے والے کو ایک لاکھ سے سات لاکھ جرمانے کے ساتھ جیل بھی جانا ہو گا۔ طبی ماہرین کہتے ہیں کہ یہ حکومت کا اچھا اقدام ہے۔ لیکن اس پر عملدرآمد کا فقدان نظر آتا ہے۔ گٹکے کی فروخت اور کھانے پر پابندی پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے تو ہی اس زہر سے نوجوان نسل کو بچایا جا سکتا ہے۔ ذرا سوچئے، گٹکا کھانے سے یا تو آپ حوالات جائیں گے یا پھر ہسپتال اور اگر دیر ہو گئی تو اپنے پیاروں کو روتا چھوڑ کر دنیا سے بھی جانا پڑ سکتا ہے۔