خبرنامہ سندھ

کراچی میں بجلی کا طویل بریک ڈاؤن، صورتحال معمول پر نہ آسکی

کراچی کے مختلف علاقوں میں رات گئے اچانک بجلی غائب ہوگئی جو اب تک بحال نہ ہوسکی جب کہ کے الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ بعض علاقوں میں بجلی بحال کردی گئی ہے۔

کراچی میں صبح 4 بجے بجلی کا اچانک بریک ڈاؤن ہوا جس سے شہر کا بڑا حصہ تاریکی میں ڈوب گیا اور کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود مکمل طور پر بجلی بحال نہ کی جاسکی۔

کلفٹن، گلستان جوہر کے مختلف علاقوں، پی ای سی ایچ بلاک ٹو، ملیر ہالٹ، گلشن عمیر، اسکیم 33، گارڈن اور لانڈھی کے متعدد علاقوں میں بھی بجلی معطل ہے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو شکایتیں درج کرانے کے باوجود بجلی بحال نہیں ہوئی۔

دوسری جانب کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا کہ ہوا میں نمی کے باعث ایکسٹرا ہائی ٹینشن لائن پر بریک ڈاؤن ہوا تاہم عملہ دیگر متاثرہ علاقوں میں بجلی کی جلد اور مکمل بحالی کے لیے کوشاں ہے۔

ترجمان نے دعویٰ کیا کہ شہر کے بیشتر علاقوں میں متبادل سرکٹ سے بجلی فراہم کی جارہی ہے، ایئرپورٹ سمیت لیاری، جناح اور سول جیسے اہم اسپتالوں میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے ہوا میں نمی کے باعث ٹرپنگ کا کے الیکٹرک کا دعویٰ مسترد کردیا اور کہا کہ باہمی معاہدے کے تحت کے الیکٹرک کو موسم کی صورتحال سےآگاہ کردیا جاتا ہے۔

ادھر کراچی میں بجلی کے بریک ڈاؤن کی گونج قومی اسمبلی میں بھی سنی گئی جہاں وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کہا کہ کراچی میں بجلی کے بریک ڈاؤن پر رپورٹ مانگی ہے۔