خبرنامہ سندھ

کراچی میں جے یوآئی (ف) کا دھرنا، ٹریفک کا نظام درہم برہم

کراچی:(اے پی پی) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کارکنوں نے اپنے مقتول رہنما خالد محمود سومرو کے قاتلوں کا کیس فوجی عدالت میں نہ بھیجنے کے خلاف ریلی کو وزیر اعلیٰ ہاؤس نہ جانے دینے پر تبت سینٹر پر دھرنا دے دیا۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے رہنما خالد محمود سومرو کے قتل کیس کو فوجی عدالت نہ بھیجنے کے خلاف ریلی نکالی جارہی ہے۔ ریلی کے شرکا نمائش چورنگی پر جمع ہوئے جہاں سے انہوں نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کی جانب مارچ شروع کیا تاہم پولیس کی جانب سے انہیں روکنے پر ریلی کے شرکا نے تبت سینٹر پر ہی دھرنا دے دیا۔ دھرنے کے باعث ایم سے جناح روڈ ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند ہوگئی جب کہ گرومندر، صدر، سولجربازار، گارڈن اور اولڈ سٹی ایریا میں بدترین ٹریفک جام کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ وزیراعلیٰ ہاؤس کے قریب بھی سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک کی آمدورفت معطل کردی گئی ہے۔ حکومت سندھ نے آج ہی مقتول خالد محمود سومرو قتل کیس کو فوجی عدالت میں بھیجنے کے لئے سمری بھی منظور کرلی ہے تاہم جے یو آئی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ جب تک سندھ حکومت کی جانب سے تحریری یقین دہانی نہیں کرائی جاتی اس وقت تک دھرنا دیا جائے گا۔