خبرنامہ سندھ

کراچی میں گرین لائن بس منصوبہ تاخیر کا شکار

کراچی میں گرین لائن بس منصوبہ تاخیر کا شکار

کراچی:(ملت آن لائن) شہر میں وفاق کے تحت چلنے والا گرین لائن بس منصوبہ مزدوروں کو اجرت اور تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوگیا ہے۔ کراچی کے عوام کو سستی اور بہترین سہولیات کی فراہمی کے لیے وفاق کی جانب سے شروع کرائے گئے گرین لائن بس منصوبے پر کام رک گیا ہے۔ گولیمار سے گرومندر تک گرین لائن بس منصوبے کے لئے جس کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا ہے وہ گزشتہ 5 ماہ سے مزدوروں کو اجرت اور تنخواہیں ادا نہیں کرسکی۔ اجرت اور تنخواہوں کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے 500 سے زائد مزدوروں نے عملی طور پر کام روک دیا ہے۔ مزدوروں کا کہنا ہے کہ ہمیں کنٹریکٹر کی جانب سے تنخواہیں نہیں دی جارہیں، ہم نے مجبوراً کام بند کردیا ہے، ہمارے پاس اتنے بھی پیسے نہیں کہ کھانا کھا سکیں، ہماری فریاد کوئی سن نہیں رہا۔ واضح رہے کہ گرین لائن بس منصوبہ 18 کلو میٹر طویل ہے اور اسے 2018 میں مکمل کیا جانا تھا تاہم کئی مقامات پر اب تک کام شروع نہیں کیا جاسکا۔

………………………

اس خبر کو بھی پڑھیے…کراچی میں ایم کیوایم لندن کے رہنما حسن ظفر کی لاش برآمد

کراچی:(ملت آن لائن) ایم کیوایم لندن کے رہنما حسن ظفر عارف کی لاش ابراہیم حیدری کے علاقے سے ملی ہے۔ کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری سے ایک لاش ملی ہے، پولیس کا کہنا ہے ملنے والی لاش ایم کیوایم لندن کے رہنما پروفیسر حسن ظفر عارف کی ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لاش کی شناخت ان کی جیب سے ملنے والے کارڈ سے ہوئی ہے تاہم مزید معلومات کے لئے لاش کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے تاکہ پتا چل سکے کہ ہلاکت کی کیا وجہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حسن عارف کا قتل کراچی کوبدامنی کی جانب دھکیلنے کی سازش ہے، فاروق ستار
دوسری جانب جناح اسپتال کی انچارج شعبہ حادثات ڈاکٹرسیمی جمالی کا کہناہے کہ پولیس کی جانب سے لائی گئی لاش پر کسی قسم کے تشدد کے نشانات نہیں ہیں اور موت طبعی ہوسکتی ہے تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی بتایا جاسکتا ہے کہ پروفیسر حسن ظفر عارف کو قتل کیا گیا تھا یا ان کی طبعی موت ہوئی ہے۔