خبرنامہ سندھ

کراچی: پاکستان کوارٹرز خالی کرانے کے خلاف احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج

کراچی:(ملت آن لائن) پاکستان کوارٹرز سے ممکنہ بے دخلی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں پر پولیس نے دھاوا بول دیا اور متعدد مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا جب کہ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 6 اہلکاروں سمیت 16 افراد زخمی ہوگئے۔

سپریم کورٹ کے احکامات کے پیش نظر پاکستان کوارٹرز میں گھروں کو خالی کرانے کے متوقع آپریشن کی اطلاع پر پاکستان کوارٹر کے مکینوں نے احتجاج کیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی،احتجاج میں خواتین مرد اور بچے بھی شامل تھے۔

علاقہ مکینوں نے پاکستان کوارٹرز کے داخلی راستے رکاوٹیں لگا کر بند کردیئے۔

بعدازاں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی۔ پولیس کی انسداد ہنگامہ آرائی فورس اور لیڈیز پولیس اہلکار بھی موقع پر موجود تھیں۔

انسداد ہنگامہ آرائی فورس نے پاکستان کوارٹرز میں جانے والا راستہ کھلوانے کی کوشش کی، جس پر مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں اور ہاتھا پائی ہوئی۔

مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا، جس پر پولیس نے شیلنگ، لاٹھی چارج اور واٹرکینن کا استعمال کیا جب کہ متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا۔

اس دوران پولیس کے ایک اہلکار نے ہوائی فائرنگ کی جسے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر حراست میں لے کر اسلحہ بھی ضبط کرلیا گیا۔

پولیس اور مظاہرین کے درمیان مڈبھیڑ میں 6 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے جب کہ پولیس کے لاٹھی چارج، آنسو گیس کی شیلنگ، پتھراؤ اور واٹر کینن کے استعمال سے 10 مظاہرین بھی زخمی ہوگئے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا پولیس رویئے پر اظہار برہمی

پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں کے بعد وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو فون کیا اور پولیس کے رویئے پر برہمی کا اظہار کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے پاکستان کوارٹرز سے فوری پولیس واپس بلانے کا حکم دیا اور کہا کہ عوام کے ساتھ ایسا رویہ انتہائی تکلیف دہ ہے، یہ کیاہورہا ہے؟ ختم کریں، یہ سب عوام کی پریشانی کا باعث ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کے احکامات پر پولیس نے مظاہرین کے خلاف آپریشن روک کردیا۔

ایس پی جمشید شمائل ریاض نے بتایا کہ آپریشن کےدوران ایک درجن سے زائدا فراد کو حراست میں لیا گیا، ابھی آپریشن روک رہے ہیں، دوبارہ احکامات ملنے پر کارروائی کریں گے۔

ایس پی نے کہا کہ گرفتار مظاہرین کے خلاف کارسرکار میں مداخلت کامقدمہ درج کریں گے۔