خبرنامہ سندھ

کراچی کو اب نہ سنبھالا گیا تو کبھی نہیں سنبھلے گا، سپریم کورٹ

کراچی کو اب نہ سنبھالا گیا تو کبھی نہیں سنبھلے گا، سپریم کورٹ

کراچی:(ملت آن لائن) سپریم کورٹ کے جسٹس گلزار احمد کا کہنا ہے کہ سندھ کا برا حال کردیا گیا ہے جب کہ دنیا کے دسویں بڑے شہر کراچی کو اب نہ سنبھالا گیا تو یہ پھر کبھی نہیں سنبھلے گا۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مستقل میونسپل کمشنر کی تقرری کی سماعت ہوئی۔ سندھ حکومت پر شدید اظہارِ برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ آپ لوگ کس طرح حکومت چلارہے ہیں، سندھ کا برا حال کردیا گیا ہے کیا اس لئے حکومت دی جاتی ہے؟ کراچی کا شمار دنیا کے 10 بڑے شہروں میں ہوتا ہے لیکن اس شہر کو ایڈہاک پرچلایا جارہا ہے، جس شخص کو قائم مقام میونسپل کمشنر بنایا گیا اسے کچھ علم نہیں، اس عمارت سے باہر نکلیں تو مسائل ہی مسائل ہیں یہ صورتحال ہمارے لئے ناقابلِ قبول ہے۔
عدلیہ نے کارکردگی نہیں دکھائی تو ریاست غیرمتوازن ہوجائے گی
جسٹس گلزار کا کہنا تھا کہ کسی کو کوئی احساس نہیں کیا ہورہا ہے اگر کراچی کو اب نہ سنبھالا گیا تو یہ کبھی بھی نہیں سنبھلے گا۔ کچھ تو اپنی عزت کا خیال رکھیں۔ ایڈوکیٹ جنرل سندھ ضمیر گھمرو نے بیان دیا کہ میں سندھ حکومت سے بات کرتا ہوں معاملہ حل کرلیں گے، جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ آپ سر ہلارہے ہیں کچھ نہیں کریں گے، کیا سارا کام عدلیہ پر ڈال رکھا ہے، یہ کراچی نہیں بم ہے آپ کیوں نہیں سمجھ رہے۔
کراچی میں سرکاری زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر چیف جسٹس برہم
عدالت نے ڈی جی کے ڈی اے کے وکیل سے استفسار کیا کہ شہر میں قبضوں کا ذمہ دار کون ہے، واگزار کرنے کے بعد پلاٹوں کا کیا کیا ان کا تحفظ کون کرے گا ان پلاٹوں کو گرین بیلٹ میں تبدیل کرتے جائیں، اور جو باقی رفاعی پلاٹوں پر قبضے کئے گئے ہیں ان کے قبضے کب ختم کرائے جائیں گے، فٹ پاتھوں پر ہریالی کیوں نہیں کی جاتی یہ کس کا کام ہے۔ ہم کسی پر تنقید کرنے کے لئے نہیں بیٹھے حکومت کی مدد کے لئے بیٹھے ہیں۔ کے ڈی اے وکیل نے کہا ماسٹرپلان سے مزید تفصیل طلب کی ہیں، برسوں کا کام ہے کچھ وقت دیں۔ ہمارے پاس مشینری کی کمی ہے، جسٹس گلزار احمد کا کہنا ہے کہ دنیا کہاں سے کہاں چلی گئی ہے اور آپ کے پاس مشینری نہیں ہے آپ لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونگ رہے ہیں اگر مشینری نہیں ہے تو ادارہ بند کردیں۔
کراچی میں مافیا کی بات سب کرتے ہیں مگر نام کوئی نہیں لیتا
ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے جواب دیا کہ میں یہ معاملہ حل کرتا ہوں اور کے ڈی اے کو وسائل دینے کے لئے تیار ہیں جلد ہی معاملہ حل کرلیں گے۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آپ کیا کریں گے آپ چھوڑیں چیف سیکرٹری کو ابھی بلائیں۔ ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے جواب دیا کہ چیف سیکرٹری کو شدید بخار ہے، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سندھ حکومت کیسے چل رہی ہے۔ وسیم بھائی یہ بھائی کیا ہوتا ہے؟ چیف جسٹس کا میئر کراچی سے استفسار