خبرنامہ سندھ

کراچی کے 6 اضلاع اور 1 ڈسٹرکٹ کونسل کو ماہانہ آکٹرائے ضلع ٹیکس کی مد میں 80 کروڑسے زائد کی رقم ادا کررہی ہے‘

کراچی (ملت آن لائن + آئی این پی) وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے کہا ہے کہ سندھ حکومت صرف کراچی کے 6 اضلاع اور 1 ڈسٹرکٹ کونسل کو ماہانہ آکٹرائے ضلع ٹیکس کی مد میں 80 کروڑروپے سے زائد کی رقم ادا کررہی ہے تاکہ وہ ان سے ملازمین کی تنخوائیں اور اپنے اپنے اضلاع میں صفائی ستھرائی اور دیگر کاموں کو سرانجام دیں گے۔ مارچ 2017 میں ضلع جنوبی کو8 کروڑ 89 لاکھ، ضلع وسطی کو 16 کروڑ 19 لاکھ روپے، ضلع شرقی کو10 کروڑ 19 لاکھ روپے، ضلع غربی کو17 کروڑ 48 لاکھ، ضلع کورنگی کو12 کروڑ 31 لاکھ روپے، جبکہ ضلع ملیر کو 9 کروڑ 29 لاکھ روپے او جی ٹی شئیر دیا گیا ہے ۔ سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے تحت ضلع جنوبی اور شرقی میں چائنا کی کمپنی سے صفائی کے معاہدے کے بعد اب وہاں کام کا آغاز کردیا گیا ہے اور اس سلسلے میں بھی سندھ حکومت کروڑوں روپے ماہانہ کی گرانٹ ان کو فراہم کرے گا۔ منتخب بلدیاتی نمائندوں کو قانون کے تحت تمام اختیارات مکمل طور پر دے دئیے گئے ہیں اس کے باوجود صرف اختیارات کا راگ الاپ کر کراچی میں صفائی ستھرائی نہ کرنا سیاست ہے،وہ جمعرات کو اپنے دفتر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے،صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کے 6 اضلاع اور ڈسٹرکٹ کونسل کو قانون کے تحت او جی ٹی شئیردیا جارہا ہے اور اس میں اضافہ بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ او جی ٹی شئیر کی رقم سے ان اضلاع کو تنخواہوں کی ادائیگی اور صفائی ستھرائی کے علاوہ دیگر کام سرانجام دینا ہوتے ہیں لیکن افسوس کہ ماضی میں سٹی ناظم کے دور میں ان ڈی ایم سیز میں سیاسی بنیادوں پر ہزاروں افراد کو بھرتی کیا گیا ہے اور کئی ہزار ان میں گھوسٹ ملازمین بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج اختیارات کا راگ الاپنے والے کراچی کے عوام کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے اصل ذمہ دار ہیں اور آج کراچی میں صفائی ستھرائی، سڑکوں کی خستہ حالی سمیت دیگر مسائل کے حقیقی ذمہ دار بھی وہی لوگ ہیں جنہوں نے ماضی میں غیر قانونی بھرتیاں کی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ماہ مارچ 2017 میں ضلع جنوبی کو8 کروڑ 89 لاکھ، ضلع وسطی کو 16 کروڑ 19 لاکھ روپے، ضلع شرقی کو10 کروڑ 19 لاکھ روپے، ضلع غربی کو17 کروڑ 48 لاکھ، ضلع کورنگی کو12 کروڑ 31 لاکھ روپے جبکہ ضلع ملیر کو 9 کروڑ 29 لاکھ روپے او جی ٹی شئیر کی مد میں ادا کئے گئے ہیں اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ کونسل کو 5 کروڑ 95 ہزار روپے کا اوجی ٹی شئیر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہانہ ایک ارب سے زائد صرف کراچی کے 6 اضلاع اور ڈسٹرکٹ کونسل کو ادائیگی کے علاوہ سندھ حکومت نے کئی پارکس جن کو کے ایم سی یا ڈی ایم سیز نہیں سنبھال پا رہی تھی ان کو بھی سندھ حکومت کے خصوصی فنڈز سے ازسر نو تعمیر کیا جارہا ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم نے قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے تمام ڈی ایم سیز کو کونسل سے منظوری کے بعد صفائی کا نظام چائنا کی کمپنی کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اسی لئے ساؤتھ اور ایسٹ کے منتخب نمائندوں کی کونسل کی منظوری سے ان دونوں اضلاع میں چائنا کی کمپنی نے کام کا آغاز کیا ہے اور جلد ہی اس کے مثبت اثرات عوام کے سامنے آئیں گے۔ جام خان شورو نے کہا کہ سالہا سال کی برائیوں کا ملبہ ہم پر ڈالنے سے قبل الزامات لگانے والے اپنے گریبان میں جھانکیں کہ انہوں نے ماضی میں اس شہر کے ساتھ کس طرح کا سلوک کیا اور سیاسی بنیادوں پر 40 ہزار سے زائد ملازمین کی کے ایم سی اور ڈی ایم سیز میں بھرتیوں نے اس شہر کے صفائی ستھرائی کے فنڈز کو کس مد میں خرچ کروایا۔