خبرنامہ سندھ

کراچی: گرفتار ٹارگٹ کلر کا پولیس اہلکاروں سمیت سولہ افراد کے قتل کا اعتراف

کراچی:(آئی این پی) کراچی سے گرفتار سیاسی اور مذہبی کالعدم تنظیم کے ٹارگٹ کلر عمر علی عرف ابوہریرہ سے تفتیش مکمل کر لی گئی ہے ۔ گرفتار ٹارگٹ کلر نے دوران تفتیش سیاسی اور کالعدم مذہبی جماعت کی ٹارگٹ کلنگ ٹیم کا حصہ ہونے کا اعتراف کیا ہے ۔ ملزم عمر علی عرف ابو ہریرہ نے دوران تفتیش کالعدم تنظیم کے ساتھیوں کے ہمراہ افغانستان جا کر عسکری تربیت حاصل کرنے کا بھی انکشاف کیا ۔ ملزم نے تفتیش میں بتایا کہ وہ سیاسی جماعت اور کالعدم تنظیم کے لیے مختلف ساتھیوں کے ہمراہ ٹارگٹ کلنگ کرتا تھا۔ ملزم نے سال 2014 میں ابراہیم حیدری کے علاقے میں اپنے ساتھیوں ذوالفقار ، اعظم ، یاسین اور علی کے ہمراہ پولیس موبائل پر فائرنگ کر کے 4 پولیس اہلکاروں کو قتل کرنے سمیت 14 سال کے دوران 16 افراد کو قتل کرنے کا بھی اعتراف کیا ۔ ٹارگٹ کلر نے تفتیش میں سیاسی مخالفین اور پولیس کلنگ کیلئے علیحدہ علیحدہ کلنگ پارٹی کے لئے کام کرنے کا بھی انکشاف کیا ۔ ملزم نے تفتیش میں ڈکیتی اور بھتہ خوری کی لاتعداد وارداتوں سمیت دیگر سنگین جرائم میں بھی ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا ۔ ملزم نے بتایا کہ تمام ٹارگٹ کلنگ ٹیموں کو اکبر شاہ گوٹھ کا رہائشی سمیع اللہ خان ہر قسم کا اسلحہ فراہم کرتا تھا ۔ ملزم نے سیاسی و مذہبی جماعت کی ٹارگٹ کلنگ ٹیم میں شامل رئیس ماما ، جنید بلڈاگ ، شریف عرف مورچہ ، ندیم عرف چاچا سمیت تمام ساتھیوں کے نام اور تفصیلات بھی فراہم کی ۔ ملزم سے تفتیش کے نتیجے میں اہم گرفتاریاں متوقع ہیں ۔