خبرنامہ سندھ

کے الیکٹرک نے زائد بل بھیجنے کا نیا طریقہ اپنا لیا

کراچی:(اے پی پی) کے الیکٹرک نے شہریوں سے اضافی بل وصول کرنے کا ایک اور نیا طریقہ اختیار کرلیا، بل ریڈنگ کے وقت اضافی یونٹ گذشتہ ماہ کے بل میں شامل کرکے صارفین سے کئی زیادہ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کیلیے مخصوص( اضافی) ٹیرف کے تحت بل وصول کیا جارہا ہے۔ شہریوں کو بجلی فراہم کرنے والے واحد ادارے کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے شہر میں بجلی کے بحران کے چرچے زوروشور سے جاری ہیں، ادارے کی ناقص کارکردگی شہریوں کو بجلی کی عدم فراہمی کے معاملے تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ چارٹرڈ اکاوئنٹنٹ سربراہ کے تحت چلنے والا نجی ادارہ صارفین کی جیبیں خالی کرانے کے نت نئے طریقے متعارف کرانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتا ،بجلی چوری اور دیگر نت نئے طریقوں سے شہریوںکوبجلی کے اضافی بل بھیجنے کے بعد اب حاصل ہی میں ایک نیا طریقہ متعارف کیا گیا ہے۔ جس کے تحت صارفین کو ان کے ماہانہ بجلی بل میں چند درجن یا چند 100 یونٹ اضافہ لگا کر بھیجے جاتے ہیں ،طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ میٹر ریڈرمقررہ تاریخ کے بجائے چند دن بعد میٹر کی ریڈنگ نوٹ کرتا ہے، بجلی کے بل پر میٹر ریڈنگ کی تاریخ مقررہ ہی درج کی جاتی ہے،دیر سے میٹر ریڈنگ لینے کے نتیجے میں300 سے کم یونٹ استعمال کرنیوالے صارفین 300 یونٹ سے تجاوز کرجاتے ہیں اور بجلی کے فی یونٹ نرخ بڑھ جاتے ہیں اسی طرح 7 سو یونٹ اور1ہزار سے کم یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ نتیجے میں کے الیکٹرک ہر ماہ کروڑوں روپے شہریوںکی جیب سے نکالنے میں کامیاب ہوجاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہر سال کے الیکٹرک کے منافع میں کروڑوں نہیں اربوں کے حساب سے اضافہ ہورہا ہے، بجلی کمپنی کی ’’لوٹ مار‘‘ پر شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں،حکومت بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، شہر کو لاوارث چھوڑ دیا گیا ہے۔ وزارت پانی و بجلی اور نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ کے الیکٹرک کی جانب سے شہریوں سے لوٹ مار کا سلسلہ رکوانے کیلیے اپنا کردار ادا کریں اور میٹر ریڈنگ کا ایک غیرجانبدار نظام وضع کریں تاکہ صارفین کے حقوق کا تحفظ ہوسکے۔ انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس سلسلے میں ایک مکمل تحقیقات کرکے شہریوں سے اب تک وصول کی جانے والی اضافی رقم انھیں واپس کرائی جائے اور ایک نظام وضع کیا جائے کہ بجلی کمپنی مستقبل میں اس قسم کے اقدامات سے باز رہ سکے، شہریوں نے اپیل بھی کی کہ کے الیکٹرک میٹروں کی انسپکشن خود کرکے شہریوں پر بجلی چوری کا الزام عائد کرکے جرمانے کے بل بناتی ہے اس سلسلے میں بھی نیپرا کو اپنا کردار ادا کرتے ہوئے میٹر انسپکشن کا ایک غیرجانبدار نظام وضع کرنے کی ضرورت ہے۔