خبرنامہ سندھ

گورنر سندھ محمد زبیر سے بوسنیا کے سفیر ثاقب فورک کی ملاقات

گورنر سندھ محمد

گورنر سندھ محمد زبیر سے بوسنیا کے سفیر ثاقب فورک کی ملاقات

کراچی (ملت آن لائن) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ ٹریول ایڈوائژری پر نظر ثانی یورپی ممالک سے دوطرفہ تعلقات کے استحکام اور فروغ کے لئے انتہائی ناگزیر ہے، دہشت گردی کی عالمی جنگ میں پاکستان نے کلیدی کردار ادا کیا اب دنیا کو چاہئے کہ وہ پاکستان کے معاشی استحکام کے لئے بھرپور تعاون کا عملی مظاہرہ کرے، بوسنیا ہرزے گووینیا میں ہونے والی قتل و غارت گری کی مخالفت کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان نے بوسنیا کی اخلاقی، سیاسی اور سماجی حمایت جاری رکھی، بوسنیا کے عوام بہت غیور اور بہادر ہیں جنھوں نے آزادی کے لئے بہت قربانیاں دیں، پاک بوسنیا دو طرفہ تعلقات بردرانہ، بھائی چارہ، اسلامی اخوت اور احترام کی بنیاد پر قائم ہیں، دوطرفہ تعلقات میں نئی جہت وقت کی اہم ضرورت ہے جسے دو طرفہ تعاون سے مزید فروغ دیا جا رہا ہے۔ جمعرات کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے بوسنیا ہرزے گوینیا کے سفیر ثاقب فورک (Sakib Forik) سے ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر اعزازی قونصل جنرل خواجہ عبد الغنی ماجد بھی موجود تھے۔ ملاقات میں پاک بوسنیا دوطرفہ تعلقات کے استحکام و فروغ کے لئے اٹھائے گئے اقدامات، سرمایہ کاری، تجارتی ،سفارتی، کاروباری اور ثقافتی وفود کے تبادلوں اور اہمیت کے حامل دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ گورنرسندھ نے کہا کہ پاک بوسنیا دوطرفہ تعلقات کے استحکام و فروغ میں دوطرفہ سرمایہ کاری، تجارت اور کاروباری سرگرمیاں اہم ثابت ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قیام امن، بجلی بحران کے خاتمے اور معاشی استحکام کے بعد موجودہ حکومت سماجی شعبہ کی ترقی پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔ صنعتی، تجارتی، کاروباری اور دیگر معاشی سرگرمیوں کی فعالیت کے لئے انفرااسٹرکچر کی بحالی و ترقی پر کام جاری ہے، کراچی کی ترقی کے لئے مربوط اور موثر اقدامات یقینی بنائے جا رہے ہیں اس ضمن میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے دور رس اقدامات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی اپنی استعداد کے لحاظ سے سرمایہ کاروں کے لئے پرکشش اہمیت کا حامل شہر ہے جہاں اعلی تعلیم یافتہ، تجربہ کار اور محنتی ہیومن ریسورس وافر تعداد میں دستیاب ہیں، ملٹی نیشنل کمپنیاں طویل عرصہ سے شہر میں منافع بخش کاروبار سے منسلک ہیں اور وہ مزید سرمایہ کاری میں بھی بھرپور دلچسپی رکھتی ہیں، اس ضمن میں بوسنیا کے سرمایہ کار شہر کی استعداد سے بھرپور استفادہ حاصل کرنے کے لئے سرمایہ کاری میں حصہ لیں، حکومت بوسنیا کے سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون، مدد اور معاونت فراہم کرے گی۔ گورنر محمد زبیر نے کہا کہ پرامن پاکستان خوشحالی کی سمت گامزن ہے، لیکن تاحال دنیا باالخصوص یورپی ممالک میں پاکستان کے حقیقی امیج سے آگاہ نہیں ہو سکے، بوسنیا کو یورپ میں اہم مقام حاصل ہے، بوسنیا پاکستان کے اصل تاثر کو اجاگر کرنے کے لئے یورپی ممالک کو آگاہ کرے، حقیقی تاثر کے اجاگر ہونے سے پاکستان کے یورپ کے دیگر ممالک سے تعلقات مزید مستحکم ہو سکتے ہیں جس میں بوسنیا کا کردار اہم ہوگا۔ ملاقات میں بوسنیا کے سفیر نے گورنر سندھ کو بتایا کہ اخلاقی، سفارتی اور سماجی حمایت کرنے پر بوسنیا کے عوام پاکستان کو قدر اور احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، پاکستان ہمارا قابل اعتماد دوست ہے، پاک بوسنیا دوطرفہ تعلقات کے استحکام اور فروغ کے لئے نہ صرف بوسنیائی حکومت بلکہ عوامی سطح پر بھی بھرپور خواہش کا اظہار کیا جاتا ہے، بوسنیا پاکستان کے ساتھ مزید مستحکم تعلقات کے لئے بھرپور تعاون جاری رکھے گا، پاکستان نے خوشحالی کے سفر کے لئے کٹھن راستہ طے کیا آج پاکستان خوشحالی کی درست سمت گامزن ہے، ساز گار ماحول سے فائدہ اٹھانے کے لئے بوسنیا کے تجارتی وفود جلد کراچی کا دورہ کریں گے، باہمی تجارت اس وقت 30 ملین ڈالر ہے جسے مزید بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔
گورنر محمد زبیر نے گرینچ یونیورسٹی میں کراچی ریسرچ چیئر کا افتتاح کردیا
گورنر سندھ/ پیٹرن محمد زبیر نے کہا ہے کہ اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے ساتھ ساتھ تحقیق پر بھرپور توجہ دینے سے عصر حاضر میں جدید ترقی کی دوڑ میں شامل ہونے میں مدد مل سکتی ہے، قومی تقاضوں، علمی ضروریات اور عصرحاضر سے ہم آہنگ نصاب کی تیاری اور تحقیق کے ضمن میں طالب علموں کو بھرپور سہولیات کی فراہمی سے ہی مختص کردہ ترقی کے قومی اہداف حاصل کئے جا سکتے ہیں، اس ضمن میں نجی جامعات اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے ساتھ ساتھ تحقیق پر بھی بھرپور توجہ دے رہی ہیں جو کہ خوش آئند ہے۔ جمعرات کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے گرینچ یونیورسٹی کے دورے میں کراچی ریسرچ چیئر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وائس چانسلر سیما مغل، مختلف فیکلٹیز کے ڈینز پروفیسرز، لیکچراز، اساتذہ اور طالب علموں کی بڑی تعداد شریک تھی۔ گورنر/ پیٹرن محمد زبیر نے مزید کہا کہ صوبہ میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ، تحقیق اور طالب علموں کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے لیپ ٹاپ اسکیم کے حوصلہ افزا نتائج حاصل ہورہے ہیں، وزیر اعظم کی لیپ ٹاپ اسکیم کے مثبت نتائج کے بعد اس کا دائرہ مزید بڑھا دیا گیا ہے، صوبہ میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے وفاق ہر ممکن تعاون، مدد اور معاونت بھی فراہم کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عصر حاضر میں اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کی اہمیت بہت بڑھ چکی ہے، سائنس و ٹیکنالوجی کے دور میں اعلیٰ تعلیم یافتہ طالب علم ملک وقوم کا اثاثہ ہیں انھیں اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کے ضمن میں ہر ممکن سہولیات کی فراہمی ہماری قومی ذمہ داری ہے اس ضمن میں حکومت کی جامعات کو ہر ممکن تعاون اور مدد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کے قیام، بجلی بحران کے خاتمے اور معاشی استحکام کے بعد موجودہ حکومت سماجی شعبہ کی ترقی، اعلیٰ تعلیم کے فروغ اور عام آدمی کے معیار زندگی کو بلند کرنے کے لئے بھرپور توجہ دے رہی ہے، صوبہ میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں نجی جامعات حکومت کا دست بازو ہیں، اس ضمن میں گرینچ یونیورسٹی صوبہ میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہی ہے، ریسرچ چیئر کے قیام سے طالب علموں کو سائنس و ٹیکنالوجی کے دور میں نئی تحقیق کے مواقع حاصل ہوں گے انہیں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے میں ریسرچ سینٹر کا کردار اہم ہو گا، تحقیق سے حاصل ہونے والی منفرد مصنوعات عالمی منڈی میں پاکستان کو نمایاں مقام دلانے میں اہم ثابت ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات میں عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ اعلیٰ تعلیم کی فراہمی سے ملک و قوم کو ذہین، باصلاحیت اور تخلیقی صلاحیتوں کے حامل معمار فراہم کئے جا سکتے ہیں، گرینچ یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طالب علم اندورن و بیرون ملک، ملک و قوم کی خدمت کررہے ہیں جو کہ خوش آئند ہے اسی طرح ملکی کل آبادی کے 60 فیصد سے زائد نوجوانوں کو تعلیم سے کار آمد بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بیرو ن ملک مکمل کیمپس قائم کرنے والی پہلی پاکستانی یونیورسٹی کا اعزاز حاصل کرنے پر گرینچ یونیورسٹی کو مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ماریشس میں قائم کیا جانے والا کیمپس تیزی سے ترقی کی منازل طے کرے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر سیما مغل نے یونیورسٹی میں کراچی ریسرچ چیئر کی ضرورت اور اہمیت کے حوالے سے تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کو عصر حاضر، قومی تقاضوں اور علمی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اس ضمن میں ریسرچ چیئر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جو کہ کراچی کے مسائل، ان کے حل اور کراچی کی تاریخی اہمیت کے حوالے سے تحقیق کرے گا، طالب علموں کو تحقیق کے ضمن میں ہر ممکن سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے، تجربہ کار پروفیسرز اور باصلاحیت لیکچرارز طالب علموں کو عصر حاضر کے مطابق علمی ضروریات پوری کرنے کے لئے لگن اور قومی جذبہ سے اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں ادا کررہے ہیں یہی وجہ ہے کہ یونیورسٹی اپنے معیار تعلیم کے حوالے سے صوبہ کی سرفہرست جامعات میں شامل ہے۔ تقریب سے سراج الدین عزیز، سردار یٰسین ملک، عبد الحسیب خان اور اے کیو مغل نے بھی خطاب کیا۔ گورنر/ پیٹرن محمد زبیر کو وائس چانسلر سیما مغل نے یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ بھی کرایا۔ اس موقع پر گورنر سندھ نے پروفیسرز، لیکچرارز اور اساتذہ سمیت طالب علموں سے یونیورسٹی میں دی جانے والی تعلیم اور سہولیات کے حوالے سے بات چیت بھی کی۔
ہندو برادری کے تہوار ہولی کے موقع پر گورنر سندھ کی مبارکباد
گورنر سندھ محمد زبیر نے ہندو برادری کے تہوار ہولی کے موقع پر ہندو برادری کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر برس کی طرح امسال بھی ہندو برادری پاکستان سمیت پوری دنیا میں اپنے ہولی کے تہوار کو جوش و خروش سے منارہے ہیں، خوشی کے اس موقع پر ہندو برادری پاکستان کی سلامتی، خوشحالی اور ترقی کے لئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کرتے ہیں جو ان کی وطن سے والہانہ محبت کا واضح اظہار کا عملی ثبوت ہے۔ جمعرات کو جاری کردہ اپنے تہنیتی پیغام میں انہوں نے کہا کہ ہولی کے تہوار پر ہندو برادری مختلف رنگ ایک دوسرے پر نچھاور کرکے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہیں، ایک دوسرے کے گھر آکر ہر ایک کو مبارکباد پیش کرنے سے خوشی کا سما بندھ جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں کمیونٹیز کو نہ صرف تمام حقوق حاصل ہیں بلکہ انہیں اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کی بھی مکمل آزادی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو برادری کے تہوار ہولی کے دوران حکومت ہر ممکن سہولیات فراہم کررہی ہے تاکہ ہندو برادری اپنی مذہبی رسومات میں بھرپور حصہ لے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندو برادری ملک میں ترقی و خوشحالی کے لئے بھرپور کردار ادا کررہی ہے، سماجی شعبہ باالخصوص صحت، تعلیم اور بلدیاتی اداروں میں ہندو برادری کے افراد اہم خدمات انجام دے رہے ہیں، حکومت قومی ترقی میں ہندو برادری کی شمولیت کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ بھرپور مواقع بھی فراہم کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے وقت ہندو برداری کی بہت بڑی تعداد نے اپنی سرزمین کو مقدس سمجھ کر یہاں رہنے کو ترجیح دی اور انتہائی کٹھن حالات میں ہندو برادری نے ملک کی تعمیر میں شانہ بشانہ حصہ لیا، ملکی کی ترقی و خوشحالی اس سفر میں ہندو برادری کا بھی حصہ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سے لے کر ہر شعبہ ہائے زندگی میں ہندو برادری کو مناسب نمائندگی حاصل ہے، ملکی سیاست میں ہندو رہنما بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں، سب اکائیوں نے مل کر ہی پاکستان کو عالمی معاشی نقشہ پر نمایاں مقام دلانے میں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا ہوں گی، اس ضمن میں ہندو برادری کا کردار قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو برادری اپنے تہوار کے موقع پر ہندو برادری کے نادار، غریب اور مستحق افراد کو بھی شامل کریں جو ان کی اخلاقی و سماجی ذمہ داری بھی ہے، ہم سب کو مل کر غریب و نادار افراد کی کفالت کی ذمہ داری بھی اٹھانی چاہئے، فلاحی معاشرہ کی تشکیل سے غربت کے خاتمہ میں مدد مل سکتی ہے۔
وزیراعلی ہاؤس شکایتی سیل میں گزشتہ دو ماہ کے دوران 898 عوامی شکایات موصول
وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے احکامات پر وزیراعلی ہاؤس میں قائم کئے گئے عوامی شکایتی سیل میں 2018 ء کے شروعاتی دو ماہ میں کے دوران کل 898 عوامی شکایات موصول ہوئیں جن میں822 شکایات کا فوری طور پر سدباب کیا گیا اور باقی 76 شکایات پر عمل جاری ہے۔ یہ اعداد و شمار ترجمان وزیراعلی ہاؤس کو موصول عوامی شکایتی سیل کی ماہانہ کارکردگی سے متعلق رپورٹ میں دیئے گئے ہیں۔ مذکورہ عرصے کی کارکردگی رپورٹ میں بتایا گیا کہ169 شکایات کے الیکٹرک سے متعلق موصول ہوئیں جن میں سے 158 شکایات کا فوری طور سدباب کیا گیا، مزید کے ڈبلیو اینڈ ایس بی کے خلاف 240 میں سے 215، پی ٹی سی ایل کے خلاف 185 میں سے 178، سوئی سدرن گیس کمپنی کے خلاف 73 میں سے 59، کے ایم سی کے خلاف 69 میں سے 61 جبکہ پولیس کے خلاف 162 میں سے 151 شکایات حل کی گئی ہیں۔ مذکورہ عرصے میں موصول ہونے والی صرف 67 ایسی شکایات زیر التوا ہیں جن کے حل کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت کو ہدایت کی کہ عوامی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔ وزیراعلی سندھ نے عوام الناس کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے مسائل اور شکایتوں کے سدباب کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں گے۔ علاوہ ازیں وزیراعلی ہاؤس کے شکایاتی سیل کے ٹول فری نمبر 91915-0800 پر 24 گھنٹے رابطہ کر سکتے ہیں جہاں مسائل اور شکایات کے فوری ازالہ کے لئے متعلقہ محکموں و اداروں کے اعلی افسران موجود ہیں۔