خبرنامہ سندھ

ہمت کی عظیم مثال ؛ جسمانی معذوری کا شکار طالبعلم نویں کے امتحان میں شریک

کراچی:(آئی این پی )ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت میٹرک کے سالانہ امتحانات میں جسمانی طور پر معذور طالبعلم کی ہمت کی عظیم مثال سامنے آئی ہے جسمانی معذوری کے سبب کھڑے ہونے اور بیٹھنے سے قاصر نویں جماعت کے طالبعلم عبدالباقی لیاری کے امتحانی مرکز میں لیٹ کرامتحان دے رہاہے طالبعلم کی عمر 16برس ہے، جسمانی معذوری کے سبب اس کا قد محض 2 فٹ ہے عبدالباقی چلنے پھرنے اٹھنے بیٹھنے سے معذور ہے۔56309 سیٹ نمبرکا حامل یہ نوجوان میز پر لیٹ کر امتحان دیتا ہے اس طالبعلم کی داستان سن کر پیرکو صوبائی وزیر تعلیم نثاراحمد کھوڑو اور چیئرمین میٹرک بورڈ انوار احمد زئی نے علیحدہ علیحدہ لیاری میں قائم گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول نمبر 2 لیاری کوارٹرکادورہ کیا صوبائی وزیر تعلیم نثاراحمد کھوڑونے امتحانی مرکزپہنچ کر نوجوان سے ملاقات کی اور اس کی ہمت پر اسے خراج تحسین پیش کیا، قبل ازیں پروفیسر انوار احمد زئی نے امتحانی مرکز پہنچ کرطالبعلم سے ملاقات کی اورپیدائشی طور پر معذور نوجوان طالبعلم کے لیے 10 ہزار روپے نقد انعام کا اعلان بھی کیا۔عبدالباقی نے بتایا کہ وہ سافٹ ویئر انجینئر بننا چاہتا ہے، پروفیسر انوار احمد زئی نے کہا کہ نقد انعام کے علاوہ اس طالب علم کے اسکول کے اساتذہ اور والدین کو بھی اسناد سپاس دی جائیں گی انھوں نے طالب علم کے جذبے اور محنت کو سراہتے ہوئے اس کی پڑھائی میں معاونت کا یقین دلایا اور اسے قوم کا فخر بتایا۔دریں اثنا میٹرک بورڈ کے چیئرمین کی سربراہی میں سپر ویجلنس ٹیم نے ضلع وسطی اور جنوبی کے طلبہ و طالبات کے امتحانی مراکز کا اچانک دورہ کیا جہاں صبح کے وقت سندھی لازمی اور سندھی آسان کا امتحان ہورہا تھا بورڈ کی جانب سے قائم کردہ دیگر ٹیموں نے صبح اور شام کے مختلف امتحانی مراکز کے دوروں کے دوران 42 امیدواروں کو نقل کرتے ہوئے جبکہ 4 افراد کو اصل امیدواروں کی جگہ امتحان دیتے ہوئے پکڑا جن افراد کو اصل امیدواروں کی جگہ شریک امتحان پایا گیا ان کے سیٹ نمبر 601875، 603975، 610202 اور 610203 ہیں جنھیں سزا دینے والی کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔جہاں قانون کے مطابق انھیں 2 سے 3 سال تک کے لیے کسی بھی امتحان میں شرکت سے دور رکھنے کی سزا دی جاسکتی ہے پیر کومعائنے کے دورا ن قائم مقام ناظم امتحانات ہدایت اللہ انصاری، قائم مقام سیکریٹری بورڈ شائق علی، ڈپٹی سیکریٹری میکسی پال، قائم مقام آڈٹ آفیسر جاوید زیدی کے علاوہ محمد ضیاالحق موجود تھے۔