خبرنامہ سندھ

ہیٹ اسٹروک مینجمنٹ پلان کی تیاری کا کا م شروع ہے: کمشنر کراچی

کراچی (ملت + اے پی پی) کراچی میں ہیٹ اسٹروک سے شہریوں کو بچانے کے لئے مستقبل کی منصوبہ بندی کے تحت ہیٹ اسٹروک مینجمنٹ پلان کی تیاری کا کام شروع کردیا گیا ہے، اگلے سال موسم گرما سے قبل مئی تک پلان تیار کر لیا جائے گا جس پر عمل درآمد کے لئے کمشنر کراچی کے دفتر میں ایک خصوصی مرکز قائم کیا جائے گا جو منصوبہ پر عمل درآمد کے لئے مربوط اقدامات کرے گا۔ منصوبہ پر عمل درآمد سے شہر کے متعلقہ اداروں کو اپنے اپنے دائرہ کار میں شہریوں کو ہیٹ اسٹروک سے بچانے کی کوششوں میں مدد ملے گی۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے ہیٹ اسٹروک مینجمنٹ پلان کی تیاری کے سلسلے میں منعقدہ تربیتی ورکشاپ کا افتتاح کیا۔ گذشتہ روز مقامی ہوٹل میں کراچی انتظامیہ نے کراچی کو ہیٹ اسٹروک کے اثرات سے بچاؤ کے اقدامات کے موضوع پر غیر سرکاری تنظیم لیڈ ، دی اربن یونٹ اور کلائمیٹ ڈیویلپمنٹ نالج نیٹ ورک کے تعاون سے منعقد کیا تھا۔ کمشنر کراچی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلوبل وارمنگ کے نتیجے میں دنیا بھر کے شہروں کو ہیٹ اسٹروک کے خطرا ت کا سامنا ہے، کراچی بھی ان شہروں میں شامل ہے، کراچی 2015ء میں ہیٹ اسٹروک کا شکار ہو چکا ہے جس میں 1233 قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے انتظامات اور انسانی جانوں کو محفوظ بنانے کی تیاری کیلئے کراچی کو مستقبل کی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2015ء میں چونکہ انتظامیہ، صحت سے متعلق ادارے اور اسپتالوں کو تیاری نہ ہونے کے سبب اس اچانک رونما ہونے والی مصیبت سے نمٹنے میں انتہائی دشواری کا سامنا کرنا پڑا تھا لہذا فوری منصوبہ بندی کے تحت متعلقہ اداروں کے تعاون اور اشتراک سے اسٹریٹجک پلان تیار کیا گیا اور 6 201ء کے موسم گرما میں اس پر عمل کیا گیا۔ انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کی ان کوششوں کا نتیجہ تھا کہ 2016ء میں کراچی ہیٹ اسٹروک کے اثرات سے شہری محفوظ رہے۔ کمشنر نے کہا کہ آج کے ورکشاپ سے اس پلان کی تیاری شروع ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہیٹ اسٹروک مینجمنٹ پلان کے تحت جی آئی ایس میپنگ ہو گی، متعلقہ اداروں کی صلاحیت بڑھانے کے لئے تربیتی پروگرام منعقد کئے جائیں گے، ویب سائٹ بنائی جائے گی تاکہ شہریوں کو بروقت اور ضروری معلومات اور رہنمائی مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ پلان کی تیاری میں تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت ہو گی۔ اس موقع پر دی اربن یونٹ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر ناصر جاوید، الجزاری اکیڈمی کی پرنسپل ڈاکٹر کرن فرحان،لیڈ پاکستان کے سی ای او علی شیخ، جناح اسپتال کی ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر سیمی جمالی، انٹرنینشل ایکسپرٹ ڈاکٹر روب اسٹوری نے بھی خطاب کیا۔ ورکشاپ میں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکڑ جنرل، اینوائرمینٹل پروٹیشکن ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل ، این ای ڈی ڈاو میڈیکل کالج اور دیگر تعلیمی اداروں کے پروفیسرز، تمام اضلاع کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز، ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز کے میونسپل کمشنرز، بلدیہ عظمی کراچی، سول ڈیفنس اور ٹریفک پولیس کے افسران، غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندے اور دیگر موجود تھے۔ محکمہ ماحولیات، بلدیاتی ادارے، ضلعی انتظامیہ اور دیگر شریک تھے۔