خبرنامہ سندھ

62سالہ عمران خود کو نوجوانوں کا لیڈر کہہ کر نئی نسل کو گمراہ کر رہے ہیں: ہوتی

چارسدہ۔21اکتوبر(ملت + اے پی پی ) سابق وزیر اعلی اور اے این پی کے صوبائی صدرامیر حیدر خان ہوتی نے مطالبہ کیا ہے کہ فاٹا کو فوری طور پر خیبر پختونخوا میں شامل کرکے نئی مردم شماری کرائی جائے ۔تحریک انصاف کے صوبائی حکومت نے خزانہ خالی کیا ہے اور جاری منصوبوں کیلئے اربوں روپے کا قرضہ لیا جا رہا ہے ۔ اسلام آباد کو بند کرکے نواز شریف کو ہٹایا نہیں جا سکتا ۔ سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کو پانا ما لیکس کے حوالے سے نوٹس بھیجا ہے ۔ عمران خان وکلاء کی ٹیم بنا کر سپریم کورٹ میں وزیر اعظم کا احتساب کریں ۔ وہ چارسدہ مندنی میں ورکر ز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے ۔ ورکرز کنونشن سے اے این پی کے صوبائی جائنٹ سیکرٹری ایمل ولی خان نے بھی خطاب کیا۔ کنونشن سے خطاب کر تے ہوئے امیر حیدر خان ہوتی اور ایمل ولی خان نے کہا کہ تبدیلی کے دعویدار عمران خان نے ووٹ پختونوں سے لیا مگر تمام انتخابی وعدے اور دعوے بھول کر پنجاب کی سیاست کر رہے ہیں کیونکہ ان کو معلوم ہے کہ پنجاب کے بغیر وزارت عظمی کی کرسی نہیں مل سکتی ۔ آج خیبر پختونخوا کے عوام گو ں نا گوں مسائل اور مشکلات سے دو چار ہیں مگر وزیر اعلی پر ویزخٹک کا بینہ سمیت عمران خان کے دھرنوں میں مشغول ہے ۔62سالہ عمران خان خو د کو نوجوانوں کا لیڈر کہہ کر نئی نسل کو گمراہ کرکے پختونوں کے تہذیب کا جنازہ نکال رہے ہیں ۔ خیبر پختونخوا حکومت نے خزانہ خالی کیا ہے اور اب جاری منصوبوں کیلئے اربوں روپے کا قرضہ لیا جا رہا ہے جس کی ادائیگی بمع سود پختونوں کو ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کوفوری طور پر خیبر پختونخوا میں شامل کرکے نئی مردم شماری کرائی جائے کیونکہ پختونوں کو مزید ایک دوسرے سے دور نہیں کیا جا سکتا ۔سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کے حوالے سے وزیر اعظم کو نوٹس بھیجا ہے اب اسلام آباد بند کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا بلکہ عمران خان وکلاء کی مضبو ط ٹیم تشکیل دے کر وزیر اعظم نواز شریف کا سپریم کورٹ میں احتساب کریں مگر عمران خان اپنی عمر کو دیکھ کر جلد از جلد وزرات عظمی حاصل کرنا چاہتا ہے جس کیلئے وہ وطن عزیز کی عزت اورقار کو نیلام کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتے ۔ اے این پی نے اپنے دور حکومت میں دہشت گردی کے سیلاب کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ پورے خیبر پختونخوا میں ریکارڈ ترقیاتی منصوبے مکمل کئے اور 10یونیورسٹیوں سمیت سینکڑوں نئے کالجز اور سکولز کھول کر پختونوں کو گھر کے دہلیز پر جدید علوم حاصل کرنے کے مواقع فراہم کئے ۔ کروڑوں روپے سے پلے اور منڈا ڈیم کے نامکمل منصوبوں کو مکمل کرکے ہزاروں ایکڑ آراضی کو سیراب کرنے کا بندوبست کیا ۔ تعلیم کے علاوہ صحت اور دیگر شعبوں میں ریکارڈ منصوبے مکمل کرکے 65سالہ محرومیوں کا ازالہ کیا۔