آئی پی ایل؛ پلیئرزکی نیلامی جانوروں کی فروخت جیسی قرار
ویلنگٹن:(ملت آن لائن) آئی پی ایل میں پلیئرز کی نیلامی کو جانوروں کی فروخت سے تشبیہ دے دی گئی جب کہ نیلامی کے طریقہ کار کو ماضی کے دور جیسا قرار دیا گیا۔ نیوزی لینڈ کرکٹ پلیئرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹیو ہیتھ ملز نے اسے توہین آمیز قرار دے دیا، انھوں نے کہاکہ جانوروں کی طرح بولی لگا کر پروفیشنل کھلاڑیوں کی روزی روٹی سے کھیلا جارہا ہے، سسٹم کو تبدیل کرنا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ ہفتے بنگلور میں آئی پی ایل کیلیے پلیئرز کی نیلامی ہوئی، یہ سلسلہ 10 برس سے جاری ہے مگر اب اس کے خلاف آوازیں بلند ہونا شروع ہوگئی ہیں۔ نیوزی لینڈ کرکٹ پلیئرز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹیو ہیتھ ملز نے اسے توہین آمیز قرار دیا۔
انھوں نے ویلنگٹن کرکٹ کے سابق چیف ایگزیکٹیو پیٹر کلنٹن کے ٹویٹ کی تائید کردی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’ آئی پی ایل میں کھلاڑیوں کی نیلامی توہین آمیز، ظالمانہ اور کھلاڑیوں کی بھرتی کا انتہائی غیرضروری طریقہ کار ہے، ماضی کے دور کا طریقہ موجودہ دنیا میں استعمال کرنا مضحکہ خیز ہے‘۔ ان سے اتفاق کرتے ہوئے ہیتھ ملز نے کہا کہ یہ سارا طریقہ کار پلیئرز کیلیے شرمناک ہے، ان کی ساری دنیا کے سامنے جانوروں کی طرح بولی لگتی ہے۔
آئی پی ایل میں بہت اچھی چیزیں موجود اور یہ کرکٹ کے لیے بھی بہترین ہے لیکن مجھے کسی دوسرے پروفیشنل اسپورٹ میں کھلاڑیوں کو بھرتی کرنے کا ایسا طریقہ کار نہیں ملتا، نیلامی کا سسٹم ہی غلط اور غیرپیشہ ورانہ ہے، اس کو بدلنا ہوگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ کھلاڑی جب نیلامی میں جاتے ہیں تو ان کو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ ان کے ساتھی کھلاڑی کون ہوں گے، ان کی مینجمنٹ کون سی ہوگی، مالکان کون ہوں گے۔
کسی دوسری اسپورٹس لیگ میں ایسا نہیں ہوتا، ہم نے ایسے بھی پلیئرز دیکھے جو10 برس کے دوران 6، 6 ٹیموں کی جانب سے کھیل چکے، موجودہ طریقہ کار سے ٹیم کلچر کیسے پیدا ہوسکتا ہے، اتنے برس گزرنے کے باوجود کوئی بھی نہیں جانتا کہ آخر نیلامی کے دوران کھلاڑیوں کی بولی لگانے کا معیار کیا اور کیا پیمانے مقرر ہیں، اس میں خالی ہاتھ رہ جانے والے پلیئرز کو شرمندگی کا سامنا رہتا ہے، زیادہ تر کھلاڑی بند دروازوں کے پیچھے اپنے معاوضوں کے حوالے سے فرنچائزز سے بات کرنا چاہتے ہیں، اس طریقہ کار کو بہتر بنانا ہوگا۔