پاکستانی نژاد برطانوی صحافی مظہر محمود کو قانون کو گمراہ کرنے کے الزام میں پندرہ ماہ قید کی سزا سنادی گئی۔
مظہر محمود پر پاکستانی کھلاڑیوں کو میچ فکسنگ میں پھنسانے کا الزام ثابت ہوگیا جبکہ انھوں نے دو ہزار چودہ میں پاپ سنگر ٹُلیسا کونٹوسٹاولوس کے خلاف ایک مقدمے میں شہادتی بیان میں رد و بدل کی سازش کی تھی۔
53 سالہ کی میچ فکسنگ کی اسٹوری کی وجہ سے سابق پاکستانی کپتان سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامرکو میچ فکسنگ کے الزام میں سزا کا سامنا کرنا پڑا تھا اور ان پرپانچ سال کے لیے عالمی کرکٹ کے دروازے بند کردیئے گئے تھے۔ گزشتہ ماہ مظہر محمود اور ان کے ڈرائیور پر جرم ثابت ہوگیاتھا جس کے بعد آج کی سماعت میں انہیں سزا سنا دی گئی۔
مظہر محمود اوران کے ڈرائیور ایلن اسمتھ پر لندن کی اولڈ بیلی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا اور ان دونوں کو انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی سازش کرنے کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔ ٹُلیسا کے خلاف کوکین سپلائی کرنے کا الزام تھا لیکن ان کے خلاف چلنے والا مقدمہ دو ہزار چودہ میں ختم کر دیا گیا تھا۔
مظہر محمود اور ایلن اسمتھ پر الزام ہے کہ انھوں نے ایلن اسمتھ کے پولیس کو دیئے گئے ایک بیان میں اس بنیاد پر تبدیلی کی کوشش کی تھی کیونکہ اس سے ٹلیسا کو فائدہ پہنچ رہا تھا۔ اسمتھ نے پولیس کو بتایا تھا کہ کو کین کے بارے میں ٹلیسا کا رویہ بظاہر منفی تھا لیکن ایک دن بعد انھوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنے بیان کا وہ حصہ واپس لینا چاہتے ہیں۔