ممبئی:(ملت+اے پی پی) لودھا کمیشن کی جانب سے اکاؤنٹس منجمد کرنے کا واویلا مچانے والے بھارتی کرکٹ بورڈ نے اپنی ہی عدلیہ کو بلیک میل کرنے کی کوشش شروع کردیا۔ص در اور حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ اکاؤنٹس منجمد کرنے سے ادارے کی ساکھ برباد ہوگئی، نیوزی لینڈ سے ہوم سیریز بھی غیریقینی کا شکار ہے، بغیر پیسوں کے ہم میچز کی میزبانی کیسے کرپائیں گے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ جسٹس لودھا کی سربراہی میں قائم پینل کی سفارشات کے نفاذ میں ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے، سپریم کورٹ نے ابتدا میں اسے30 اکتوبر تک سفارشات کا پہلا مرحلہ نافذ کرنے کی مہلت دی تھی، یہ وقت گزاردینے کے بعد بی سی سی آئی نے عدالتی فیصلے کی حکم عدولی کردی،30 ستمبر کو ورکنگ کمیٹی اجلاس میں فل ممبران کو 2 رقوم کی منتقلی کا فیصلہ جاری کرنے کے فوری بعد ختم کردیا گیا ،مگر لودھا کمیشن نے معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے متعلقہ بینکوں کو خط لکھ کر ان دونوں ادائیگیوں سے روک دیا تھا، انوراگ ٹھاکر نے نیا پینترا بدلتے ہوئے اس صورتحال کو بورڈ کے اکاؤنٹس منجمد کرنے سے تشبیہ دے کر نیوزی لینڈ سے سیریز کی منسوخی کا شوشہ چھوڑدیا۔ میڈیا سے بات چیت میں انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ بغیر فنڈز کیلیے ہمارے لیے بورڈ کو چلاناکیسے ممکن ہوگا؟ ہم کس طرح پلیئرز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو ادائیگیاں کر پائیں گے؟ انھوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت سے کوئی پیسہ نہیں لے رہے بلکہ یہ رقم تو خود بورڈ کی ہے، ہمیں مطلع کیے بغیر اکاؤنٹس منجمد کردیے گئے، اس اقدام سے دنیا کے امیرترین کرکٹ بورڈ کی ساکھ تباہ ہوگئی ہے- ہفتے کو ہونے والے بی سی سی آئی کے خصوصی اجلاس میں حکام نے لودھا کمیٹی کی چند سفارشات کو قبول کر لیا لیکن بیشترس اہم تجاویز کو مسترد کردیا تھا، لودھا کمیشن نے بورڈ میں بڑے آفیشلز کی عمر اور مدت ملازمت کی حد مقرر کرنے کے ساتھ انھیں لگاتار دو مرتبہ ایک ہی عہدے پر منتخب کرنے پر پابندی عائد کرنے کا کہا تھا۔