خبرنامہ

بیٹسمینوں سے بڑی توقعات ہیں، صلاح الدین

بیٹسمینوں سے بڑی توقعات ہیں، صلاح الدین

کراچی: سابق چیف سلیکٹر صلاح الدین نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ سے سیریز میں سبقت حاصل کرنے کیلیے پاکستانی ٹیم کو بیٹنگ اور بولنگ میں سخت محنت درکار ہے۔ سابق کرکٹر صلاح الدین نے کہا کہ پہلے ایک روزہ میچ میں جس طرح بولنگ اور پھر بیٹنگ غیرمعیاری رہی اس کو بہتر بنانے کیلیے دونوں شعبوں میں سخت محنت کی ضرورت ہے تاہم سرفراز کا فیصلہ پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ صحیح تھا کیونکہ ایک روز پہلے کافی بارش ہوئی تھی، لیکن پچ سے تیزبولرز کو وہ مدد نہیں مل سکی جس کی امید تھی، مگر پھر بھی ہر بولر کی رنز دینے کی اوسط 6 سے اوپر رہی، تاہم انھیں وکٹیں نہ مل پانے پر رنز کو کنٹرول کرنا چاہیے تھا تاکہ ہدف آسان ہوجائے، جس کیلیے ضروری ہے کہ جس طرح کپتان فیلڈرز سیٹ کررہا ہے اسی جانب بولنگ کی جائے، پھر سب سے زیادہ امیدیں شاداب خان سے تھیں جو ایک بھی وکٹ حاصل نہیں کرسکے۔

ہمارے بولرز میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ ہر کنڈیشن میں بہتر سے بہتر بولنگ کرتے ہیں جس کی سب سے بڑی مثال گذشتہ سال کی چیمپئنز ٹرافی ہے ہمارے لیے پھر وہی پرفارمنس دہرانا ناممکن نہیں ، انھوں نے مزید کہا کہ جہاں تک بیٹسمینوں کا تعلق ہے تو سوائے فخر زمان کے دوسرے بیٹسمینوں کی پرفارمنس وہ نہیں رہی جس کی ان سے توقع کی جارہی تھی، جس میں شعیب ملک اور محمد حفیظ جیسے تجربہ کار بیٹسمین بھی شامل ہیں۔
صلاح الدین نے کہا کہ جب دوسری ٹیم 315 کا ہدف دے سکتی ہے تو پاکستان کے کھلاڑیوں میں بھی یہ پوری صلاحیت ہے کہ اسی وکٹ پر اسے عبور کرجائیں ، میرا ذاتی خیال ہے کہ ہمارے بیٹسمینوں کو وکٹ پر ٹھہرنا ہوگا اور اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہوگا، بابراعظم کی حوصلہ افزائی بھی ضروری ہے جو قدرتی طور پر بہت باصلاحیت بیٹسمین ہے، اب کیونکہ میچ نیلسن پر ہے، جہاں پاکستان اپنے دورے کا واحد پریکٹس میچ جیت چکی ہے۔

سابق کرکٹر نے کہا کہ ہمارے کھلاڑی وہاں کی کنڈیشنز سے پوری طرح آگاہ ہیں، مجھے یقین ہے پاکستان اچھی کارکردگی سے پھر سیریز میں واپس آسکتا ہے، حالات کتنے ہی مخالف کیوں نہ ہوں، یہی پروفیشنل کرکٹ کا تقاضہ ہے، نیوزی لینڈ کے حوصلے ویسٹ انڈیز کو ہرانے کے بعد بلند ہیں، مگر ہم کو بھی بلند حوصلوں کے ساتھ مقابلہ کرنا ہے، ٹیم پوری صلاحیتوں کے ساتھ کھیلے توفتح سے ہمکنار ہوسکتی ہے۔