کراچی:(اے پی پی) سلیکشن کمیٹی نوجوان کھلاڑیوں کے کیریئر سے کس طرح کھیل رہی ہے۔ اس کی واضح مثال گذشتہ روز دیکھنے کو ملی جب نوجوان پیسر عماد بٹ کو بغیر آزمائے قومی ٹیم سے باہر کر دیا گیا، انھیں جب صرف ایک ٹوئنٹی 20میچ کیلیے پاکستان سے ہزاروں میل دور انگلینڈ بھیجا گیا تو ملک میں اس فیصلے پر خاصی تنقید سامنے آئی تھی، پھر وہاں کھلایا بھی نہیں گیا اور وہ سیر کر کے واپس آ گئے، یو اے ای میں ویسٹ انڈیز سے رواں ماہ پاکستانی ٹیم تین ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی۔ اس ٹور کیلیے عماد بٹ کو ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا، ماہرین نے سوال اٹھایا کہ اگر عماد اتنے باصلاحیت تھے کہ انگلش ٹور کیلیے منتخب ہو گئے تو بغیر آزمائے ان کو سلیکٹرز نے اگلی سیریز کیلیے کیسے ڈراپ کر دیا؟