خبرنامہ

شاہینوں کا کیویز کی مزاحمت کو جارحیت سے کچلنے کا عزم

شاہینوں کا کیویز کی مزاحمت کو جارحیت سے کچلنے کا عزم
لاہور:(ملت آن لائن) پاکستان نے کیویز کی مزاحمت کو جارحیت سے کچلنے کا عزم کرلیا۔
لیگز کی وجہ سے پاکستانی کرکٹرز کو دورہ نیوزی لینڈ سے قبل تربیتی کیمپ کیلیے زیادہ وقت میسر نہیں آیا، غیر ملکی کوچنگ اسٹاف بھی رخصت پر ہے اور براہ راست اسکواڈ کو جوائن کرے گا، گزشتہ روز کھلاڑیوں نے لاہور میں اچھے موسم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے قذافی اسٹیڈیم میں بھرپور مشقوں کا سلسلہ جاری رکھا، قائد اعظم ٹرافی فائنل کیلیے کراچی میں موجود محمد حفیظ اوراظہرعلی کے سوا منتخب اسکواڈ میں شامل تمام کرکٹرز میدان میں سرگرم رہے۔

آغاز میں وارم اپ اور رننگ کے بعد این سی اے اسٹاف نے کھلاڑیوں کو مشکل کیچز کی پریکٹس کراتے ہوئے میدان کے چاروں طرف گھمایا، کیوی کنڈیشنزکو پیش نظر رکھتے ہوئے تیارکی جانے والی پچز پرنیٹ پریکٹس شروع ہوئی تومحمد عامر اور حسن علی سمیت پیسرز نے ہوا میں نمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ابتدا میں سوئنگ بولنگ سے بیٹسمینوں کو تھوڑا پریشان کیا، دھوپ چمکنے پر گیند بیٹ پرآنا شروع ہوگئی۔

اوپنرز فخرزمان اورامام الحق کو تواترکیساتھ آف اسٹمپ سے باہر جاتی گیندوں کا سامنا کروایا گیا، نیٹ میں طویل سیشن کے بعد بولنگ کوچ اظہر محمود نے فخرزمان کو باؤنس اور پیس کا بہتر انداز میں سامنا کرنے کے گر بتائے۔

دوسری جانب بابر اعظم اور شعیب ملک نے دل کھول کر اونچے اسٹروکس کھیلے، عامر یامین نے بھی طویل سیشن کیا، حسن علی اور محمد عامر سمیت ٹیل اینڈرز نے اسپن اور فاسٹ بولنگ کے مقابل بیٹنگ صلاحیتوں کے جوہر دکھائے۔ بیٹسمین میدان کے وسط میں پچ کیساتھ سائیڈ میں تیار کیے گئے اسپن ٹریک پر بھی اسٹروکس کھیلنے کی مشق کرتے رہے، عامر یامین کی تھروبالوں پر محمد عامر نے الگ اپنی ٹائمنگ بہتر بنانے کیلیے اسٹروکس کھیلے۔

کھلاڑیوں کی ٹریننگ مکمل ہونے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بولنگ کوچ اظہر محمود نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی فتح کی بدولت گرین شرٹس کے حوصلے بلند ہیں، پر اعتماد ہونا اچھی بات ہے لیکن نیوزی لینڈ کو آسان حریف سجھنے کی غلطی نہیں کرسکتے،ہم مسلسل 9میچز جیتے ہوئے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ کسی تساہل کا شکار ہوجائیں، کیویز ایک مضبوط سائیڈ اور ہوم گراؤنڈ پر ہمیشہ ایک سخت جان حریف ثابت ہوتے ہیں، مارٹن گپٹل سمیت کئی میچ ونرز کی موجودگی میں گرین شرٹس کو سخت محنت کرنا پڑے گی۔

میزبان ملک کے موسم کی وجہ سے کنڈیشنز بھی مشکل ہونگی، مثال کے طور پر ویلنگٹن میں چلنے والی تیز ہواؤں کی وجہ سے مشکلات پیش آتی ہیں، ہمارے کئی نوجوان کرکٹرز یہاں کھیلنے کا تجربہ نہیں رکھتے،اگرچہ پاکستانی کھلاڑیوں نے کچھ عرصہ سے انٹرنیشنل میچز نہیں کھیلے لیکن اچھی بات ہے کہ لیگز سمیت کرکٹ کھیلتے رہے ہیں،تربیتی کیمپ میں ٹریننگ بہت اچھی رہی،سب اپنی ذمہ داریوں سے بھی آگاہ اور کارکردگی دکھانے کیلیے پر جوش ہیں،ہر کسی کا احساس ہے کہ بیرون ملک مشکل ٹورز میں پرفارم کرنے سے ہی نام بنتا ہے جب کہ فتح وشکست سے قطع نظر نوجوانوں کو اس طرح کے ٹورز میں سیکھنے کا بھی بہترین موقع ملتا ہے۔

اظہر محمود نے کہا کہ بولنگ ہمیشہ سے ہی ہمارا مضبوط ہتھیار ہے لیکن کنڈیشنزکومدنظر رکھتے ہوئے اچھی پلاننگ کیساتھ گیندیں کرنا ہونگی،آج کل دنیا بھر میں ون ڈے کرکٹ کیلیے سپورٹنگ پچز بنائی جاتی ہیں،اگر نیوزی لینڈ میں فلیٹ پچزہوئیں تو ان کے مطابق حکمت عملی بنانا ہوگی۔

ایک سوال کے جواب میں اظہر محمود نے کہا کہ محمد حفیظ بولنگ نہیں کرتے تو اس کا ٹیم کو فرق ضرور پڑتا ہے، اسپن کے شعبے میں شاداب خان اور شعیب ملک کی صلاحیتوں کا فائدہ اٹھائیں گے، پلیئنگ الیون میں شامل ہوئے تو حارث سہیل بھی اچھی سلو بولنگ کرسکتے ہیں، پچ اورکنڈیشنز دیکھتے ہوئے فیصلہ کریں گے کہ 4پیسرز اور ایک اسپنر کیساتھ میدان میں اترنا ہے یا ایک پیسر کم کرکے 2 سلو بولرز کو آزمانا ہے۔