خبرنامہ

قومی جونیئر ہاکی ٹیم کا دورۂ ارجنٹائن منسوخ

قومی جونیئر ہاکی

قومی جونیئر ہاکی ٹیم کا دورۂ ارجنٹائن منسوخ

لاہور:(ملت آن لائن) قومی جونیئرہاکی ٹیم کا دورۂ ارجنٹائن منسوخ کر دیا گیا۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن بھی پی سی بی کے نقش قدم پر چل نکلی، فیصلے لے کر واپس لینا فیڈریشن حکام کا وطیرہ بن چکا ہے۔ حال ہی میں کراچی اور لاہور میں ورلڈ الیون کیخلاف شیڈول2 میچز کی سیریز میں تمام سینئر کھلاڑیوں کو نظر انداز کر کے دورۂ ارجنٹائن کی تیاریوں کے لیے لگائے گئے کیمپ میں سے جونیئر پلیئرز کا انتخاب کیا گیا۔

موقف یہ اختیار کیا گیا کہ جونیئر کھلاڑی ہی ہمارے آنے والے کل کا روشن مستقبل ہیں اس لیے دنیا کے ممتاز سابق کھلاڑیوں کے خلاف کھیلنے سے ان کے اعتماد میں اضافہ اور گیم اسکلز میں بہتری آئے گی۔ اب چند ہی دن کے بعد فیڈریشن حکام نے جونیئرز سے نظریں پھیرتے ہوئے اپنی تمام تر توجہ کا محور سینئرز کھلاڑیوں کو بنالیا ہے۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن کی طرف سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیاکہ 2018 کا سال قومی سینئر ہاکی ٹیم کے لیے بہت اہم ہے، گرین شرٹس کوکامن ویلتھ گیمز، ایشین گیمز، چیمپئنز ٹرافی کے ساتھ ورلڈ کپ میں بھی حصہ لینا ہے، ان میگا ایونٹس کی تیاریوں کے لیے قومی ٹیم کے آئندہ ماہ اومان میں شیڈول 3 ملکی ٹورنامنٹ کا اہتمام کیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ دورۂ اومان اور چیمپئنز ٹرافی پی ایچ ایف کے سالانہ کیلنڈر میں شامل نہیں تھی جس کی وجہ سے پی ایچ ایف کو اپنے بجٹ کو سیٹ اور قومی جونیئر ہاکی ٹیم کے دورۂ ارجنٹائن کو کینسل کرنا پڑا، اس دورے پر کافی اخراجات ہورہے تھے جس کی وجہ سے پی ایچ ایف کو جونیئر ٹیم کا دورۂ ارجنٹائن منسوخ کرنا پڑا، اس فیصلے کے حوالے سے ہاکی کنفیڈریشن کو ای میل کردی گئی ہے۔

ادھر دورۂ ارجنٹائن کیلیے جونیئر قومی ہاکی ٹیم کا تربیتی کیمپ 27 جنوری سے شیڈول تھا، عبدالستار ایدھی ہاکی اسٹیڈیم کراچی میں کیمپ کے آخری مرحلے میں کپتان جنید منظور اور نائب کپتان رضوان علی سمیت 20 کھلاڑیوں وقار یونس اور عادل راؤ گول کیپر، ریحان بٹ ، معین شکیل، عدیل لطیف ، شہزیب خان ، غضنفر علی، افراز حکیم، عمیر ستار، نوید عالم، امجد علی، اویس ارشاد، رانا وحید، احمد ندیم، محمد الیاس، وقار علی، ذکراللہ اور ابراہیم نے سابق اولمپیئن کامران اشرف کی نگرانی میں دوبارہ سے تیاریوں کا سلسلہ شروع کرنا تھا۔

ذرائع کے مطابق دورۂ ارجنٹائن کی منسوخی کی اطلاع جب جونیئر کھلاڑیوں کو موصول ہوئیں تو انھوں نے فیڈریشن حکام کے اس فیصلے پر دبے الفاظ میں غصے کا اظہار کیا۔