خبرنامہ

ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کا سال ہو گی، شہریار

کراچی:(ملت+اے پی پی) چیئرمین پی بی سی شہریار خان کا کہنا ہے کہ حنیف محمد اکیڈمی میں کراچی کے اُبھرتے ہوئے کھلاڑیوں کے ساتھ ویمن کرکٹرز کو بھی مواقع میسر آئیں گے جب کہ انٹرنیشنل جونیئر اور ویمنز ٹیموں کے بعد بڑی ٹیمیں پاکستان لانے کیلیے کوشاں ہیں اور 2017 ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کا سال ہوگا۔ پی سی بی کے تحت نیشنل اسٹیڈیم کی ریجنل کرکٹ اکیڈمی میں ہائی پرفارمنس سینٹر کا افتتاح ہوگیا، پاکستان میں اپنی نوعیت کے تیسرے مرکز کو اپنے دور کے عظیم بیٹسمین اور سابق ٹیسٹ کپتان حنیف محمد سے منسوب کیا گیا ہے، افتتاحی تقریب کے موقع پر بورڈ چیئرمین شہریار خان مہمان خصوصی تھے، نجم سیٹھی سمیت ارکان گورننگ بورڈ بھی تقریب میں شریک ہوئے، حنیف محمد مرحوم کے صاحبزادے و سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب محمد نے فیتہ کاٹ کر عمارت کا افتتاح کیا، کے سی سی اے کی جانب سے پی سی بی کے ارکان گورننگ بورڈ، سی او او سبحان احمد، نیشنل اسٹیڈیم کے جنرل منیجر ارشد خان و دیگر کو یاد گاری شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے پی سی بی کے سربراہ شہریار خان نے کہا کہ میری خواہش تھی کہ پاکستان کے سب سے بڑے شہر میں جدید سہولیات سے آراستہ کرکٹ اکیڈمی قائم ہو، یہ ملک کی سب سے بہترین کرکٹ اکیڈمی ہے، جس میں جم، سوئمنگ پول اور جدید سہولیات سے آراستہ میڈیا کانفرنس روم سمیت تمام سہولیات موجود ہیں، اس اکیڈمی میں کراچی کے ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کے ساتھ ویمن کرکٹرز کو بھی مواقع میسر آئیں گے، پاکستان کی تیسری ہائی پرفارمنس اکیڈمی کے قیام کے بعد مستقبل میں بہاولپور، پشاور، رحیم یار خان اور راولپنڈی سمیت دیگر شہروں میں کرکٹ اکیڈمیز بنائی جائیں گی، اس کے ساتھ مدثر نذر کی تجویز پر منی اکیڈمیز کا قیام بھی عمل میں لایا جارہا ہے، اس طرز کی اکیڈمیز پہلے ہی کوئٹہ اور ایبٹ آباد میں کام کر رہی ہیں، مزید موبائل کرکٹ اکیڈمی بھی شروع کر رہے ہیں جس کے ذریعہ شہر شہر پہنچ کر کرکٹ ٹیلنٹ کو پروموٹ کریں گے، انہوں نے اعلان کیا کہ پہلی موبائل کرکٹ اکیڈمی پنجاب کے شہر ننکانہ صاحب میں قائم کی جائے گی جس کا مقصد اقلیتی برادری کو بھی ساتھ لے کرچلنا ہے، وہاں 3 سے4ابھرتے ہوئے سکھ کھلاڑی سامنے آئے ہیں۔ اکیڈمی کو لٹل ماسٹر حنیف محمد سے منسوب کرنے کی رسمی منظوری جمعے کوگورننگ بورڈ کے اجلاس میں لی جائے گی، انہوں نے کہا کہ اکیڈمیز میں اعلیٰ رہائشی سہولیات غیرملکی ٹیموں کی بہتر سیکیورٹی کے لیے معاون رہیں گی، انہوں نے بتایا کہ نیپال، متحدہ عرب امارات اور تھائی لینڈ کی کرکٹ ٹیمیں پاکستان آنے کی خواہشمند ہیں، ان سے ہماری اے ٹیم مقابلہ کرے گی، کوشش ہے کہ انٹرنیشنل جونیئر اور ویمنز ٹیموں کے بعد بڑی ٹیمیں بھی پاکستان کا رخ کرنا شروع کر دیں،2017 ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کا سال ہوگا۔ اس موقع پر پی سی ایل کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا کہ لیگ کے حوالے سے کچھ غلط فہمیاں ہیں، اس بناء پر نقصان افسوسناک ہو گا، پی ایس ایل ایک قومی اثاثہ اور پاکستان کرکٹ کی ترقی میں ایک بہترین راستہ ہے، ہماری پوری کوشش ہے کہ لیگ کا فائنل لاہور ہی میں ہو تاہم کچھ مسائل میرے یا پی سی بی کے کنٹرول میں نہیں، وفاقی اور پنجاب حکومت سے سیکیورٹی کے حوالے سے رابطے کیے ہیں، رینجرز کی خدمات بھی لی جائیں گی، انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کے کمپنی بننے کیخلاف مقدمہ سے نمٹ لیں گے، یہ کمپنی پی سی بی کی ملکیت ہے، کوئی غیر آئینی اقدام نہیں ہو رہا، 10 سالہ منصوبے کا تحفظ کرنا ہے، یہ فیصلہ مالی وجوہات کے سبب کیا گیا۔