خبرنامہ

پرتھ کی روایتی پچ ؛ پیس اور باؤنس سے فاسٹ بولرز کا دل للچانے لگا

پرتھ:(ملت+اے پی پی) پرتھ کی روایتی پچ پر پیس اور باؤنس سے فاسٹ بولرز کا دل للچانے لگا۔ پاکستانی تھنک ٹینک حریف بیٹنگ میں شگاف ڈالنے کے منصوبے بنانے میں مصروف ہو گیا، ممکنہ سخت چیلنج کی تیاری کیلیے گرین شرٹس نے گزشتہ روز بھرپور پریکٹس سیشن کیا، بیٹسمین گراسی ٹریکس پر صلاحیتیں نکھارتے نظر آئے، ٹاپ آرڈر بیٹنگ بھرپور توجہ کا مرکز بنی،اظہر محمود نے بولرز کی لائن اور لینتھ بہتر بنانے کیلیے مفید مشورے دیے،انجرڈ کپتان اظہر علی بھی میدان میں موجود رہے۔ کینگرو پیسرز بھی مہمان بیٹسمینوںکی کمزوریوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلیے پرپول رہے ہیں، مچل اسٹارک کے متبادل طویل قامت بولر بلی اسٹین لیک کی 150 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار بھی خوف کی علامت ہوگی، جوش ہیزل ووڈ کا کہنا ہے کہ میلبورن کی کنڈیشنز توقعات سے مختلف رہیں، واکا میں گیند کو تیزی سے نکلتے اور اٹھتے دیکھنا بڑا خوش آئندہوگا، مہمان بیٹسمین گھبراہٹ کا شکار ہونگے،ان کے مطابق میزبان ٹاپ آرڈر بیٹنگ کی ناکامیوں کاکوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا، اس بار خامیوں پر قابو پاتے ہوئے اچھے آغاز سے بڑے ٹوٹل کی بنیاد رکھیں گے۔ تفصیلات کے مطابق ون ڈے سیریز کے پہلے میچ میں پاکستانی بولرز نے ابتدا میں تابڑ توڑ حملے کیے اور کینگروز کی ٹاپ آرڈر کا جلد صفایا کردیا تاہم بعدازاں میتھیوویڈ کی سنچری نے میزبان کو فتح کی امید دلا دی،ہدف بڑا ہونے کی وجہ سے غیر مستقل مزاج مہمان بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی اور ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا،میلبورن میں بھی میزبان ٹاپ آرڈر متزلزل ہوئی تو پاکستانی بولرز نے اس کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے پوری ٹیم کو 220پر ڈھیر کردیا۔
ہدف اتنا کم تھا کہ چند بڑی غلطیوں کے باوجود گرین شرٹس نے کامیابی حاصل کرلی، تیسرا ون ڈے جمعرات کو پرتھ میں ہوگا، واکا کی پچ پیس اور باؤنس کیلیے مشہور ہے، پاکستانی پیسرز یہاں دھاک بٹھانے کیلیے بے چین ہیں، تھنک ٹینک حریف بیٹنگ میں شگاف ڈالنے کے منصوبے بنانے میں مصروف ہو گیا،جمعرات کو شیڈول تیسرے میچ میں ممکنہ سخت چیلنج سے نبرد آزما ہونے کیلیے گزشتہ روز پاکستانی کرکٹرز نے بھرپور پریکٹس سیشن کیا،کھلاڑیوں نے وارم اپ کے بعد فٹبال سے لہو گرمایا، فیلڈنگ کرتے ہوئے پک اینڈ تھرو سے وکٹوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھا گیا، کوچ اسٹیورکسن نے چھوٹے بیٹ سے گیندیں اچھال کر ہائی اور لو کیچز کی مشق کرائی،میدان کے ایک طرف موجود نیٹ پریکٹس ٹریکس پر گھاس نظر آرہی تھی، پیس اور باؤنس سے ہم آہنگی کیلیے بیٹسمین کوچ گرانٹ فلاور کی رہنمائی میں صلاحیتیں نکھارتے نظر آئے،ٹاپ آرڈر بیٹنگ لائن بھرپور توجہ کا مرکز بنی،اظہر محمود نے بولرز کی لائن اور لینتھ بہتر بنانے کے لیے مفید مشورے دیے،پچ سے ملنے والی ممکنہ سپورٹ کے پیش نظر پاکستانی پیسرز بھی زیادہ پُرجوش نظر آرہے تھے، ہیمسٹرنگ انجری کا شکار کپتان اظہر علی بھی میدان میں موجود رہے تیز پچز پاکستانی بیٹنگ لائن کی بڑی کمزوریوں میں شمار ہوتی ہے، اس کا عملی مظاہرہ نیوزی لینڈ اور اب آسٹریلیا میں دیکھا گیا جہاں تجربہ کار بیٹسمین بھی جدوجہد کرتے نظر آئے، کینگروز اس کمزوری سے آگاہ اور بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے سیریز میں ایک بار پھر برتری حاصل کرنے کے سہانے خواب دیکھنے لگے ہیں، میزبان ٹیم نے مچل اسٹارک کو آرام دینے کا فیصلہ کیا ہے،ان کی جگہ بلی اسٹین لیک کو ملنے کا امکان روشن ہوگیا، انھیں طویل قد کی وجہ سے پرتھ کی پچ سے بہت زیادہ مدد ملے گی، ان کے ساتھ دیگر فاسٹ بولرز جوش ہیزل ووڈ اور پیٹ کمنز بھی 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیندیں پھینک سکتے ہیں، پیسرز نے مہمان ٹاپ آرڈر کا صفایا جلد کردیا تو بعد ازاں ٹریوس ہیڈ اور گلین میکسویل بھی کفایتی اوورز کے ذریعے مشکلات میں اضافہ کرنے کے قابل ہوں گے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جوش ہیزل ووڈ نے کہا کہ میزبان کھلاڑیوں کے خیال میں اس بار میلبورن کی پچ کا رویہ توقعات سے مختلف رہا،اس میں معمول سے بہت کم پیس تھا، اب پرتھ میں گیند کو تیزی سے نکلتے اور اٹھتے ہوئے دیکھنا بڑا خوش آئندہوگا، انھوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس موجود 2اچھے پیسرز ہمیں پریشان کرسکتے ہیں لیکن ہم اس بات سے بھی آگاہ ہیں کہ مہمان بیٹسمین پیس اور باؤنس پر گھبراہٹ کا شکار ہوتے ہیں،امید ہے کہ پچ ہماری توقعات کے مطابق عمدہ اور تیز ہوگی،انھوں نے تسلیم کیا کہ ہوم گراؤنڈز ہونے کے باوجود ٹاپ آرڈر کی گزشتہ دونوں میچز میں ناکامی کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جاسکتا،پاکستانی بولرز خاص طور پر محمد عامر نے اچھی بولنگ سے کینگروز کو پریشان کیا، بعد ازاں اسپنرز نے بھی میچ میں واپس آنے کا موقع نہیں دیا، پلیئرز اپنی خامیوں پر کام کررہے ہیں اور پوری کوشش ہوگی کہ اس بار ان پر قابو پاتے ہوئے اچھے آغاز سے بڑے ٹوٹل کی بنیاد رکھیں۔