پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے نشریاتی حقوق کے ٹینڈرز میں ایک بار پھر توسیع کرتے ہوئے 30 نومبر کے بجائے 7 دسمبر کی تاریخ مقرر کردی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ پاکستانی انٹرٹینمنٹ چینلز بھی پی ایس ایل کے میڈیا رائٹس حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ، پی ایس ایل براڈ کاسٹنگ معاملات کے حوالے سے پیمرا قوانین میں تبدیلی چاہتا ہے اور پی ایس ایل براڈ کاسٹنگ کے لیے اسپورٹس چینل کی شرط ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
شرط ختم ہونے کی صورت میں پاکستانی انٹرٹینمنٹ چینلز بھی پی ایس ایل دکھانے کے اہل ہوں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس سلسلے میں پیمرا کو خط تحریر کیا ہے، جس کے جواب کا انتظار ہے، دوسری جانب پی سی بی ترجمان نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔
چند ماہ قبل پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک بڑی اسپورٹس پراپرٹی کمپنی سے سروے کرایا تھا، جس کے مطابق 3 سال کے لیے نشریاتی حقوق تقریباً 39 ملین ڈالرز میں فروخت ہونے چاہئیں۔ پاکستان کے لیے ٹی وی رائٹس ممکنہ طور پر 33 ملین ڈالرز اور بیرون ملک 6 ملین ڈالرز ہوسکتے ہیں۔
اس سے قبل چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا تھا کہ گزشتہ 3 سال کے لیے نشریاتی حقوق 15 ملین ڈالر میں فروخت ہوئے تھے اور آئندہ مدت کے لیے 35 ملین ڈالر کی رقم حاصل کرنا چاہتے ہیں، جو ملک میں کھیل کے فروغ اور کھلاڑیوں کو سہولیات کی فراہمی کے کام آئے گی۔
پی سی بی کی جانب سے پہلے ٹینڈرز کے لیے 14 نومبر کی تاریخ مقرر کی گئی تھی جسے بڑھا کر 30 نومبر کر دیا گیا تھا اور اب بغیر کوئی وجہ بتائے اس میں 7 دسمبر تک کی توسیع کردی گئی ہے۔
تاہم کرکٹ کے حلقوں میں اس عمل میں ہونے والی تاخیر پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں اور ذرائع کا کہنا ہے کہ تاریخوں میں اچانک تبدیلی کی جا رہی ہے جبکہ پی سی بی وجوہات بتانے سے قاصر ہے۔
خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کسی ایک گروپ کو فائدہ پہنچانے کے لیے تاریخوں میں توسیع کی جارہی ہے تاکہ کسی گروپ کو تیاری کرکے بڈنگ کے عمل میں شامل کیا جائے لیکن پی سی بی حکام اس بارے میں بتانے سے گریز کررہے ہیں۔