خبرنامہ

گرین شرٹس کو شکستوں کی کھائی سے نکلنے کا چیلنج درپیش

گرین شرٹس کو شکستوں کی کھائی سے نکلنے کا چیلنج درپیش

ڈونیڈن:(ملت آن لائن) نیوزی لینڈ سے ون ڈے سیریز میں گرین شرٹس کو شکستوں کی کھائی سے نکلنے کا چیلنج درپیش ہے۔ میزبان کیویز نے ویلنگٹن اور نیلسن میں ہوم کنڈیشنز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستانی ٹیم کو آؤٹ کلاسکردیا،گرین شرٹس کی بیٹنگ چلی نہ بولرزتسلسل کے ساتھ وکٹیں لے سکے،دوسرے میچ میں اگر تھوڑی دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی بھی تو موسم نے مداخلت کردی۔

دونوں مقابلوں میں سب سے زیادہ مایوس کن کارکردگی ٹاپ آرڈر کی رہی،پہلے میچ میں اچھی کارکردگی دکھانے والے اوپنر فخرزمان کے ان فٹ ہونے کے بعد دوسرے میں محمد حفیظ نے قدرے مزاحمت کرتے ہوئے ففٹی بنائی،ان کے سوا صرف ٹیل اینڈرز شاداب خان اور حسن علی نے مشکل وقت میں ففٹیز سے سینئرز کو شرمندہ کیا،کسی اور میں دم خم نظر نہ آیا،شکستوں کی کھائی سے نکلنے اور سیریز بچانے کیلیے کوشاں پاکستانی کرکٹرز نے گزشتہ روز ڈونیڈن میں بھرپور پریکٹس سیشن کیا،وارم اپ کے بعد فیلڈنگ پریکٹس ہوئی۔

نیٹ میں کھلاڑیوں کی خصوصی مشقوں کا سلسلہ جاری رہا، ٹاپ آرڈر بیٹسمین اظہر علی، امام الحق، بابر اعظم اور محمد حفیظ اپنی تکنیکی خامیوں پر قابو پانے کیلیے کوشاں رہے،بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے باؤنس والی گیندوں پر فٹ ورک بہتر بنانے کیلیے پریکٹس کرائی، ہیڈ کوچ بھی بیٹسمینوں کے اسٹروکس کو دیکھتے رہے، وہ بہتری لانے کیلیے خاصے فکرمند نظر آئے، شعیب ملک نے بھی طویل بیٹنگ سیشن کیا، بولرز نے کوچز کی رہنمائی میں اپنی لائن اور لینتھ بہتر بنانے پرکام کیا،بولنگ کوچ اظہر محمود نے حسن علی اور فہیم اشرف کی کارکردگی کو قریب سے دیکھتے ہوئے مشورے دیے۔

سیریز میں بقا کی تدبیریں ڈھونڈنے والی ٹیم کے بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کا کہنا ہے کہ کیویز نے گزشتہ دونوں میچز میں بہترین بولنگ کرتے ہوئے گرین شرٹس کو دباؤ کا شکار کیا،باؤنس پر جدوجہد کرنے والے مہمان بیٹسمین آسانی سے ہتھیار ڈالتے رہے،اس کی ایک وجہ یہ تھی کہ پلیئرز ملک یا اس سے ملتی جلتی کنڈیشنز میں کھیلتے آئے تھے،چند ایک تو نیوزی لینڈ میں ہی پہلی بار کھیل رہے تھے، انھوں نے کہا کہ مشکل صورتحال سے نکلنے میں 2 چیزیں مدد دیتی ہیں،ان میں سے ایک ذہنی مضبوطی اور دوسری محنت ہے، دونوں کا خیال رکھتے ہوئے ٹریننگ کا سلسلہ جاری ہے۔

کوچنگ اسٹاف نے پلیئرز کی ہمت بڑھاتے ہوئے ان کا اعتماد برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے،نیٹ میں تکنیکی امور پر سخت محنت کی گئی خصوصاً، ٹاپ آرڈر پر خصوصی توجہ دی، گرانٹ فلاور نے کہا کہ ٹیم میں گذشتہ کئی میچز میں عمدہ کارکردگی دکھانے والے بہترین کھلاڑی شامل ہیں، راتوں رات ان کی صلاحیتیں ختم نہیں ہوگئیں، اس وقت تمام پلیئرز کی سوچ مثبت ہے، روایتی طور پر یہاں کی پچ پر باؤنس بھی کم ہوتا لہذاامید ہے کہ بیٹنگ لائن بہتر کارکردگی دکھانے میں کامیاب ہوگی۔

گرانٹ فلاور نے کہا کہ گذشتہ میچز میں عام طور پر پاکستانی بولنگ اچھی رہی البتہ نیوزی لینڈ میں ابھی تک توقعات کے مطابق پرفارمنس سامنے نہیں آئی،اس کی وجہ بھی مقامی کنڈیشنز کا بہتر استعمال نہ کرپانا ہے۔ بہرحال نیٹ میں کوچز نے رہنمائی کرتے ہوئے لائن اور لینتھ اور باؤنس کا استعمال بہتر بنانے کیلیے کام کیا،امید ہے کہ تیسرے ون ڈے میں اس کا عملی اظہار بھی نظر آئے گا اور مہمان ٹیم ایک یونٹ کے طور پر پرفارم کرتے ہوئے سیریز میں واپس آئے گی۔

فیلڈنگ کوچ نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی میں کم بیک کے بعد گرین شرٹس نے اپنی صلاحیتوں کا بہترین استعمال کرتے ہوئے ٹائٹل پر قبضہ جمایا تھا،کیویز کیخلاف بھی فتوحات کا سلسلہ شروع کرسکتے ہیں۔فلاور نے کہا کہ میزبان ٹیم کا اچھا کمبی نیشن اور کھلاڑی اپنی کنڈیشنز سے آگاہ ہیں، میرے خیال میں انھیں پلیئنگ الیون میں کسی تبدیلی کی ضرورت نہیں ہوگی۔