ہاکی اولمپئنز فیڈریشن پر برس پڑے، شہباز سے استعفے کا مطالبہ
لاہور:(ملت آن لائن) سابق اولمپئنز پاکستان ہاکی فیڈریشن کے خلاف پھٹ پڑے، سیکریٹری پی ایچ ایف شہباز سینئر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔ لاس اینجلس اولمپکس 1984 کی فاتح ٹیم کے کپتان منظور جونیئرنے گزشتہ روز نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں اولمپئن سلیم ناظم، اولمپئن خواجہ جنید، کرنل محسن، اسسٹنٹ سیکریٹری پی ایچ ایف اولمپئن خالد بشیر اورقومی ٹیم کے سابق ٹیم منیجر کرنل (ر) محسن کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں سیکریٹری فیڈریشن شہباز سینئر سے مبینہ کرپشن، مالی خوردبرد، من مانیوں اور اقربا پروری کے الزامات پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ منظورجونئیر نے چیف سلیکٹر سے چیف کوچ بننے والے حسن سردار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ حسن سردار میں بطور سلیکٹر اور کوچ کوئی صلاحیت موجود نہیں، وہ پاکستان ٹیم کو بطور ہیڈکوچ کوئی فائدہ نہیں پہنچاسکیں گے، انھوں نے مزید کہا کہ اصلاح الدین پچھلے 35 سال سے فیڈریشن کے ساتھ کسی نہ کسی صورت میں کام کر رہے ہیں، ان کے ہونے سے بھی ٹیم کو کوئی فائدہ نہیں ہوا، وہ قومی کھیل پر رحم کریں۔
سابق قومی ہیڈکوچ خواجہ جنید نے کہا کہ شہباز سینئر کے پاس ہاکی کی بہتری کا کوئی پلان نہیں، وہ سیاست کے سوا اورکچھ نہیں کر رہے، وہ جزوقتی کوچ کے تقرر سے وقت گزارنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، میری کوچنگ میں قومی ٹیم نے جونیئرکھلاڑیوں کی موجودگی کے باوجود ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کیا اس کے باوجود مجھے نکال دیا گیا۔ اولمپئن سلیم ناظم نے کہا کہ فیڈریشن کا کانگریس اجلاس بے سود تھا، سابقہ میٹنگ کی کارروائی موجود نہ ہونے، خلاف آئین اخراجات، مالیاتی بے ضابطگیوں نے موجودہ مینجمنٹ پر سوالات کھڑے کر دیے، جس کا اظہار کانگریس میٹنگ میں ممبران کی اکثریت نے کیا۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے اسسٹنٹ سیکریٹری اولمپئن خالد بشیر نے کہا کہ شہباز سینئر مستعفی ہوجائیں، غیر ملکی کوچ کی مخالفت نہیں کرتے لیکن اس آڑ میں شہباز اپنے غیرملکی دوست کو قومی ٹیم کا کوچ بنانا چاہتے ہیں جس کا اس فیلڈ میں کوئی تجربہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ایچ ایف کی موجودہ مینجمنٹ نے کرپشن کی تاریخ رقم کردی ہے، نیب سمیت دیگر اداروں کا نوٹس لینا خوش آئند ہے۔ قومی ٹیم کے سابق منیجر کرنل محسن علی کہا کہ شہباز سینئر بدترین کرپشن اور بدانتظامی کے الزامات کی زد میں ہیں،ان کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔