لاہور:(ملت+اے پی پی) پاکستان ہاکی فیڈریشن نے قومی کھیل کی بحالی کیلیے ویژن2020 متعارف کرادیا، ماضی کے سنہری دور کو واپس لانے اور مستقبل میں باصلاحیت کھلاڑیوں کی بڑی کھیپ تیار کرنے کیلیے ابتدائی مرحلے میں کلب گیمز کو ڈسٹرکٹ، ڈویژن، صوبائی اور قومی سطح پر متعارف کرانے کا پروگرام بنایا گیا ہے۔ ڈائریکٹر ڈیولپمنٹ اینڈ ڈومیسٹک نوید عالم کے مطابق درست سمت میں سفر کاآغاز کردیا گیا، پی ایچ ایف کا ویژن 2020 قومی کھیل کے شاندار دور کی نئی راہیں کھولنے میں معاون ثابت ہوگا، تفصیلات کے مطابق ہاکی واحد کھیل ہے جس نے دنیا بھر میں پاکستان کو سب سے زیادہ میڈلز دلائے ہیں، گرین شرٹس کو3بار اولمپکس اور4 بار ورلڈ کپ کا ٹائٹل بھی اپنے نام کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ حالات نے ایسا پلٹا کھایا کہ عالمی سطح پر فتح کی علامت سمجھے جانے والی قومی ٹیم سے فتح وکامرانی روٹھ گئی اور اعزازات ایک ایک کر کے ہاتھوں سے پھسلتے گئے، 1994کے بعد سے ٹیم دوبارہ ورلڈکپ جیتنے میں سرخرو نہیں ہو سکی،اب تو صورتحال یہ ہے کہ عالمی کپ کے بعد اولمپکس کی دوڑ سے بھی باہر ہوچکی ہے، پاکستانی فیڈریشن کی موجودہ انتظامیہ سمجھتی ہے کہ کھلاڑیوں کی بڑی کھیپ کے بغیر دوبارہ دنیائے ہاکی پر راج کرنا ممکن نہیں، اس حوالے سے فیڈریشن حکام کی طرف سے ویژن2020 متعارف کرایا گیا ہے۔ ابتدائی مرحلے میں ڈسٹرکٹ سے قومی سطح پر انٹرکلب ہاکی ٹورنامنٹ کرانے کا پروگرام بنایا گیا جس کے کوآرڈینیٹر ڈائریکٹر ڈیولپمنٹ اینڈ ڈومیسٹک نوید عالم ہونگے، شیڈول کے مطابق ڈویژنل انٹرکلب مقابلے3 سے10نومبر تک شروع ہونگے، صوبائی انٹرکلب مقابلے 14تا21 نومبر تک شیڈول ہیں جبکہ قومی سطح کے انٹرکلب ہاکی مقابلے24 نومبرسے شروع ہو کر2دسمبر تک جاری رہیں گے، قومی سطح کے مقابلوں میں کے پی کے کی3 ٹیمیں اور پنجاب کی ٹاپ 4 ٹیمیں شرکت کرنے کی مجاز ہوں گی، اس طرح بلوچستان کی ٹاپ 2، سندھ کی ٹاپ3 ٹیمیں جبکہ اسلام آباد، اے جے کے، گلگت بلتستان اور فاٹا کی ایک ایک ٹیم شریک ہوگی۔ قواعد وضوابط کے مطابق مقابلوں کے دوران محکموں کے صرف3کھلاڑی ٹیم کا حصہ بننے کے اہل ہونگے، ہر مقابلہ15،15منٹ کے4کوارٹرز پر مشتمل ہوگا، ہر وقفے کے دوران2منٹ کا بریک ہوگا، مقابلے کے بعد ڈسٹرکٹ میچ رپورٹ ریجنل آفس کیساتھ اس کی ایک کاپی ڈائریکٹر ڈیولپمنٹ اینڈ ڈومیسٹک کو بھی ایک ہفتے میں بھجوانے کا مجاز ہوگا، اسی طرح ریجنز صوبوں اور صوبے ڈی ڈی اینڈ ڈی کو رپورٹ بھجوانے کے پابند ہونگے، ادھر ڈائریکٹر ڈیولپمنٹ اینڈ ڈومیسٹک نوید عالم کا کہنا ہے کہ درست سمت میں سفر کا آغاز کر دیا ہے۔ پی ایچ ایف کا ویژن2020 قومی کھیل کے شاندار دور کی نئی راہیں کھولنے میں معاون ثابت ہوگا، ’’ایکسریس‘‘ سے بات چیت میں نوید عالم نے کہاکہ میرا شمار پاکستان کے ان کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جنھوں نے اپنے قومی کھیل کا شاندار مستقبل دیکھا ہے، مجھے وہ دن بھی اچھی طرح یاد ہیں جب پاکستان نے شہباز احمد سینئر کی قیادت میں1994کا ورلڈ کپ جیتا تھا، گذشتہ 2 عشروں سے میگا ایونٹ کا ٹائٹل اپنے نام نہ کرنے کی وجہ باصلاحیت کھلاڑیوں کی کمی ہے، ہم نے10سال کے طویل عرصہ کے بعد ملک بھر میں بیک وقت کلب سطح کی ہاکی متعارف کرائی ہے جس کے دوررس نتائج مرتب ہونگے، پی ایچ ایف کے عہدیدارنے کہا کہ چیمپئن کلب کو انٹرنیشنل سطح پر بھی ملک کی نمائندگی کا موقع فراہم کیا جائے گا۔