خبرنامہ

اب ٹوئٹر پر ویڈیوز شیئر کریں اور ڈالر کمائیں

سان فرانسسکو:(اے پی پی) یوٹیوب اور ڈیلی موشن کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے بھی اپنے صارفین کو ویڈیوز کے ذریعے اشتہارات کی مد میں ملنے والے معاوضے میں سے حصہ دینے کا اعلان کیا ہے۔’’ٹوئٹر ایمپلی فائی پبلشر پروگرام‘‘ کے تحت پہلے ہی امریکا کے مخصوص میڈیا گروپس مثلاً بزفیڈ اور ٹائم وغیرہ کو ٹوئٹر پر ویڈیوز شیئر کرانے پر اشتہارات کی آمدنی میں سے حصہ دیا جارہا ہے لیکن اب اسی پروگرام کو مزید وسعت دی گئی ہے اور امریکہ سے ویڈیو شیئر کرانے والا کوئی بھی فرد یا ادارہ اس میں شرکت کرکے ٹوئٹر کی مذکورہ آمدنی میں حصہ دار بن سکتا ہے۔ سوشل میڈیا ناقدین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد ویڈیو مواد کے ذیل میں یوٹیوب اور فیس بُک کا مقابلہ کرنا ہے۔ یہ اعلان ٹوئٹر کے پروڈکٹ مینیجر گائے اسنیر نے منگل 30 اگست 2016ء کے روز اپنی ایک بلاگ پوسٹ میں کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ہم اپنی پروڈکٹ میں ایسی اپ گریڈز کا اعلان کرتے ہیں جو ٹوئٹر پر پبلشنگ اور اس سے پیسہ کمانے کو ٹویٹ کرنے جیسا ہی آسان بنائیں گی۔ اس پروگرام سے ٹوئٹر کے منظور شدہ ویڈیو تخلیق کار ہی فائدہ اٹھاسکیں گے، جس طرح گوگل ایڈسینس میں ہوتا ہے۔ منظوری کے بعد ویڈیو تخلیق کار کو ٹویٹ کرنے سے پہلے ایک چیک باکس پر کلک کرنا ہوگا تاکہ وہ ٹویٹ دیکھنے والوں کو اس کے ساتھ اشتہار بھی دکھائی دے۔ اب تک یہ تو معلوم نہیں ہوا کہ ٹوئٹر ان ویڈیو تخلیق کاروں کو اشتہارات کے معاوضے میں سے کتنا حصہ دے گا لیکن خیال کیا جارہا ہے کہ یہ حصہ 70 فیصد تک ہوسکتا ہے۔ اپنے مدمقابل اداروں کی طرح ٹوئٹر بھی زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچنے اور اس رسائی کو منافع میں بدلنے کی کوششوں میں مصروف ہے لیکن اب تک اسے خاطر خواہ کامیابی نہیں ہوسکی ہے۔ اس مقصد کے لئے ٹوئٹر نے موجودہ سال کے شروع میں امریکی سیاسی جماعتوں اور نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن سے لائیو اسٹریمنگ کے معاہدے کئے۔ یہ دیکھنا ابھی باقی ہے کہ منافع میں شراکت داری کا یہ فیصلہ ٹوئٹر کے صارفین بڑھانے میں کوئی نتیجہ خیز کردار ادا کرسکتا ہے یا نہیں کیونکہ ایک سال کے دوران ٹوئٹر استعمال کرنے والوں کی بین الاقوامی تعداد صرف تیس لاکھ اضافے کے بعد 310 ملین (اکتیس کروڑ) سے بڑھ کر 313 ملین (اکتیس کروڑ اور تیس لاکھ) ہوسکی ہے جو بمشکل تمام ایک فیصد سالانہ ہے۔