خبرنامہ

الیکٹرانک بلیک میلر ہوشیارباش!!!

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ٹیکنالوجی کی ترقی اور انٹرنیٹ کی پوری دنیا میں فراہمی سے دنیا سمٹ کر رہ گئی ہے اور مثبت استعمال کے ساتھ اس کے منفی اثرات بھی سامنے آئے ہیں جن میں بلیک میلنگ بالخصوص خواتین کو ہراساں کیا جانا بھی شامل ہے۔ پاکستان میں ایسے ہی افراد کی داد رسی کیلئے پہلی ہیلپ لائن قائم ہونے جا رہی ہے جس کا آغاز یکم دسمبر سے ہو گا اور متاثرہ افراد 0800-39393 پر فون کر کے شکایت درج کرا سکیں گے ۔

یہ سروس ایک نجی ادارے ڈیجیٹل رائٹس فاﺅنڈیشن (ڈی آر ایف) کی جانب سے متعارف کرائی جا رہی ہے۔ یہ این جی او انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز رکھتے ہوئے انسانی حقوق، جمہوریت اور ڈیجیٹل گورننس کی حمایت کیلئے کام کرتی ہے۔
این جی او کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ”ڈی آر ایف پاکستان کی پہلی ”سائبر ہراسمنٹ“ ہیلپ لائن متعارف کرا رہی ہے جو آن لائن ہراساں ہونے والے افراد کو بالکل مفت، محفوظ اور بااعتماد سروس فراہم کرے گی۔ یہ ہیلپ لائن متاثرہ افراد کو قانونی مشورہ، ڈیجیٹل سیکیورٹی میں تعاون، نفسیاتی بحالی اور ریفرل سسٹم کی فراہمی کو یقینی بنائے گی۔“

اس سروس کی سافٹ لانچ آج ڈی آر ایف کی ”ہمارا انٹرنیٹ، خواتین کو آن لائن ہراساں کرنے کی کارروائیوں کا خاتمہ“ نامی کانفرنس میں آج ہو گی۔