خبرنامہ

انسانی صلاحیتوں کی اقسام

انسانی صلاحیتوں کی اقسام
لاہور (ملت آن لائن) انسان میں بے شمار صلاحیتیں پائی جاتی ہیں۔ ماہرین نفسیات نے ان صلاحیتوں میں پائے جانے والے عوامل تلاش کرنے کی کوشش کی ہے اور ان کی بنیاد پر چند بنیادی صلاحیتوں کی نشاندہی کی ہے ۔ یہ صلاحیتیں درج ذیل ہیں ۔ 1۔ میکانکی صلاحیت، 2، مکانی صلاحیت، 3، عددی صلاحیت، 4، لفظی صلاحیت، 5۔ موسیقی کی صلاحیت، 6۔ کھیل کی صلاحیت ۔
میکانکی صلاحیت بچوں میں فطری طور پر چیزوں کے بارے میں تجسس ہوتا ہے۔ وہ چیزوں کو کھولنا، علیحدہ کرنا، جوڑنا اور الٹانا چاہتے ہیں۔ وہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ ایک چیز کس طرح کام کرتی ہے۔ اگر بچوں کو اپنے ہاتھوں سے اس قسم کا کام کرنے کے مواقع ملیں تو ان کی میکانکی صلاحیتیں فروغ پاتی ہیں، لیکن اگر انہیں اس قسم کے مواقع میسر نہ آئیں یا انہیں ایسے کاموں سے منع کیا جائے تو ان میں میکانکی صلاحیتیں عموماً فروغ نہیں پاتیں ۔ میکانکی صلاحیت کا اظہار مختلف طریقوں سے ہوتا ہے، مثلاً کسی مشینری کو کھول کر یہ جاننے کی کوشش کرنا کہ یہ کیسے کام کرتی ہے یا اس کی نقل بنانے کی کوشش کرنا، مختلف چیزوں کو جوڑ کر کوئی نئی چیز بنانے کی کوشش کرنا، کسی خراب مشین کو ٹھیک کرنا، کتابوں، رسالوں وغیرہ میں دی ہوئی تصاویر یا اشکال دیکھ کر کوئی چیز بنانا وغیرہ۔ کئی ممالک میں بچوں کی میکانکی صلاحیتوں کی نشوونما کے لیے خصوصی کٹ تیار کیے گئے ہیں جو بچوں کی عمر کے لحاظ سے زیادہ پیچیدہ ہوتے جاتے ہیں ۔ ہمارے ہاں زیادہ تر غریب بچوں کو میکینک کے پاس کام سیکھنے کے لیے بھیجا جاتا ہے اور ان میں سے کچھ بہت اعلیٰ پائے کے مکینک بن جاتے ہیں جو بیرون ملک بھی کام کرتے ہیں۔ ہمارے جاگیردارانہ معاشرے میں ہاتھ سے کام کرنے والوں کو ’’کمی‘‘ کہا جاتا ہے اور کم تر سمجھا جاتا ہے اور انجینئروں کی اکثریت ہاتھوں سے کام کرنے کی بجائے افسر بننا پسند کرتی ہے ۔
مکانی صلاحیت :اس سے مراد کسی چیز کا صحیح مقام متعین کرنے کی صلاحیت ہے، مثلاً یہ کہ ہم کہاں کھڑے ہیں، قطب شمالی کس طرف ہے، کسی کمرے میں چیزیں کس طرف پڑی ہیں، کمروں کا رخ کس طرف ہے، کس جگہ کی لمبائی، چوڑائی، اونچائی، گہرائی کتنی ہے، ان کا آپس میں تعلق کیا ہے ، اگر مختلف چیزوں کو خاص انداز میں رکھا جائے تو اس سے کیا شکل بنے گی وغیرہ ۔ جیومیٹری کے علم سے مکانی صلاحیتیں نشوونما پاتی ہیں ۔ یہ صلاحیتیں مختلف شعبہ جات میں کارآمد ثابت ہوتی ہیں مثلاً جغرافیائی سروے کرنا، کسی گھر، شہر، پارک وغیرہ کا ڈیزائن بنانا اور کوئی تصویر یا ماڈل بنانا وغیرہ ۔ مکانی صلاحیت میں تخیل کا بہت دخل ہے کیونکہ فن تعمیر کے ماہر یا ڈیزائنر کو پہلے نقشہ یا ڈیزائن اپنے ذہن میں لانا ہوتا ہے جسے وہ بعد میں کاغذ پر منتقل کرتا ہے اور پھر اس کی عملی شکل سامنے آتی ہے ۔ اس لیے جن افراد میں کسی تخیلاتی سوچ کو پروان چڑھنے کا موقع نہیں ملتا ، ان کی مکانی صلاحیت عموماً نشوونما نہیں پاتی ۔
عددی صلاحیت اس سے مراد گنتی، جمع تفریق، ضرب تقسیم اور حساب کتاب سے متعلق صلاحیتیں ہیں ۔ یہ صلاحیت تمام سائنسی شعبوں میں لازمی حیثیت رکھتی ہے ۔ جدید دور میں تو تاریخ اور ادب جیسے مضامین میں بھی اعداد اور کمپیوٹر سے مدد لی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ تمام کاروباری اداروں اور دفاتر میں اس صلاحیت کا اطلاق ہوتا ہے ۔ اسی وجہ سے ہر تعلیمی نظام میں اسے بنیادی مضمون کی حیثیت حاصل ہے ۔ ہمارے ملک میں ریاضی کے بارے میں بہت سے غلط مفروضے موجود ہیں جو اس صلاحیت کے فروغ میں رکاوٹ ڈالتے ہیں ۔ مثلاً یہ کہ ریاضی مشکل مضمون ہے یا لڑکیوں کے لیے ریاضی کا سیکھنا مشکل ہے ۔ یہ بھی پتا چلا ہے کہ اگر بچے بنیادی عددی اعمال (جمع، تفریق، ضرب، تقسیم) سیکھنے سے پہلے کیلکولیٹر کا استعمال شروع کر دیں تو عموماً وہ یہ بنیادی اعمال سیکھ نہیں پاتے اور ان کی عددی صلاحیتیں نشوونما نہیں پاتیں ۔ اس لیے کیلکولیٹر کا استعمال بنیادی عددی اعمال سیکھنے کے بعد شروع کرنا چاہیے ۔
لفظی صلاحیت الفاظ کے استعمال سے متعلق بھی مختلف صلاحیتیں ہیں، مثلاً الفاظ کے معنی یا ہجے جاننا، الفاظ کو ترتیب دینا، قافیہ لگانا، الفاظ میں مماثلت اور مشابہت تلاش کرنا وغیرہ۔ لفظی صلاحیت ایک بنیادی صلاحیت ہے جس کے بغیر فرد بات کرنے، دوسروں کی بات سمجھنے ، دوسروں کو اپنی بات سمجھانے اور لکھنے پڑھنے وغیرہ میں دقت محسوس کرتا ہے ۔ یہ صلاحیتیں نہ صرف روزمرہ زندگی میں درکار ہیں بلکہ تعلیم حاصل کرنے اور مختلف پیشوں میں بھی ان کی ضرورت پڑتی ہے ۔ کئی پیشے ایسے ہیں جن کا دارومدار ہی الفاظ کے استعمال پر ہے ، مثلاً ذرائع ابلاغ ، شعر و ادب ، تعلیم و تدریس ، اشتہار بازی ، سیاست اور اداکاری وغیرہ۔ جن افراد کی لفظی صلاحیتوں کی صحیح نشوونما نہیں ہوتی وہ مختلف قسم کے مسائل سے دوچار ہوتے ہیں ۔ وہ الفاظ کے معنی پہچاننے ، صحیح ہجے کرنے ، موزوں لفظ استعمال کرنے اور اظہار خیال میں دقت محسوس کرتے ہیں ۔ مثلاً ڈسلکسیا ایک مخصوص دماغی خلل ہے جس کی وجہ سے اس کا شکار بچے ذہنی طور پر نارمل ہونے کے باوجود حروف اور الفاظ صحیح طور پر نہیں پڑھ سکتے ۔ ہمارے ملک میں چونکہ والدین اور اساتذہ کو اس بیماری کا علم نہیں ہوتا اس لیے ایسے بچے کند ذہن اور کمزور تصور کیے جاتے ہیں حالانکہ یہ مختلف مسائل کا شکار ہوتے ہیں ۔
موسیقی کی صلاحیت موسیقی کی صلاحیت کے مختلف پہلو ہیں مثلاً سروں میں فرق کرنا ، سرملانا ، لے ملانا ، گانا ، گنگنانا ، تال بجانا ، ساز بجانا وغیرہ ۔ کچھ افراد بہت اچھا گا لیتے ہیں لیکن ساز نہیں بجا سکتے ۔ گانے والوں میں بھی کئی لحاظ سے فرق ہوتا ہے ۔ کچھ گانے والے سر ملا لیتے ہیں لیکن تال نہیں ملا سکتے ۔ کئی افراد کی رفتار گانے یا ساز بجانے کے دوران کم یا زیادہ ہونا شروع ہو جاتی ہے اور وہ تال سے باہر ہو جاتے ہیں ۔ کچھ لوگ بہت جلد دھنیں یاد کرنے کے بعد گنگنا یا گا نہیں سکتے یا ساز پر بجا نہیں سکتے ۔ ایک اچھا گلوکار کسی دھن کو جلد یاد کر لیتا ہے ، اسے ہو بہو دہرا سکتا ہے ، اونچے اور نیچے تمام سروں میں گا سکتا ہے اور تال سے کچھ باہر نہیں ہوتا ۔ ساز بجانے کے لحاظ سے بھی افراد میں تفریق پائی جاتی ہے ۔ کچھ افراد صرف ایسے ساز بجاتے سکتے ہیں جن میں سانس کا استعمال ہو مثلاً بانسری ، شہنائی ، الغوزہ وغیرہ ۔ کچھ افراد صرف تاروں والے ساز بجا سکتے ہیں جیسے ستار ، طنبورہ ، سارنگی ، اکتارہ ، رباب ، گٹار اور وائلن وغیرہ ۔ کچھ افراد صرف کی بورڈ والے ساز بجا سکتے ہیں مثلاً ہارمونیم ، جلترنگ ، پیانو ، آرگن وغیرہ ۔ جبکہ کچھ افراد ایسے ہوتے ہیں جو ایک سے زیادہ قسم کے ساز بھی بجا لیتے ہیں ۔
کھیل کی صلاحیت کھیل کی صلاحیت مختلف انفرادی صلاحیتوں مثلاً دوڑنا، پکڑنا، اچھلنا، اچھالنا، کھینچنا، دھکیلنا، زور لگانا، نشانہ لگانا، پھینکنا، گھمانا، ضرب لگانا، سانس روکنا، تیرنا، چھلانگ لگانا، توازن قائم کرنا، جسم کو بل دینا، پیش بینی، قوت برداشت اور پھرتی وغیرہ کا مجموعہ ہے ۔ جس فرد میں دوڑنے ، پکڑنے ، نشانہ لگانے ، پھینکنے ، گھمانے، چھلانگ لگانے اور پھرتی کی صلاحیتیں ہیں وہ کرکٹ کا باؤلر یا باسکٹ بال کا کھلاڑی بن سکتا ہے ۔ اس کے مقابلے میں جس فرد میں جسم کو بل دینے ، توازن قائم رکھنے اور چھلانگ لگانے کی صلاحیتیں ہیں ، وہ ایک اچھا جمناسسٹ بن سکتا ہے ۔
یعنی ایک مخصوص کھیل کے لیے مخصوص صلاحیتوں کا امتزاج ضروری ہے۔ کچھ افراد بہت سے کھیلوں میں مہارت رکھتے ہیں۔ کیونکہ ان میں بہت سی صلاحیتیں موجود ہوتی ہیں۔ کئی افراد کی جسمانی صلاحیتیں زیادہ ترقی یافتہ نہیں ہوتیں لیکن ذہنی صلاحیتیں ترقی یافتہ ہوتی ہیں۔ ایسے افراد درون خانہ (ان ڈور) کھیل کھیلنا پسند کرتے ہیں مثلاً شطرنج، کیرم، تاش وغیرہ۔ نفسیاتی جانچ کے ذریعے ان صلاحیتوں کی پیمائش کی جا سکتی ہے ۔