خبرنامہ

ایپل کا آئی فون کی کارکردگی سست کرنے کا اعتراف

ایپل کا آئی فون کی کارکردگی سست کرنے کا اعتراف
لندن:(ملت آن لائن)مغرب میں ایک عرصے سے یہ بحث جاری ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ ایک جانب تو مہنگے ترین فون کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے تو دوسری جانب ان کی بیٹری سست سے سست ہوتی چلی جاتی ہے، تجزیہ کاروں کے مطابق کمپنیاں یہ عمل جان بوجھ کر کرتی ہیں تاکہ ان کے ہر سال آنے والے ماڈل فروخت ہوسکیں۔

اس تناظر میں ایپل کمپنی نے اعتراف کیا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ اس کے فون کارکردگی میں سست ہوتے چلے جاتے ہیں اور یہ سب ایک سوچے ہوئے منصوبے کے تحت جان بوجھ کر کیا جاتا ہے۔

ایپل کمپنی نے یہ اعتراف بھی کیا ہے کہ اس نے یہ عمل صارفین کے علم میں لائے بغیر کیا تاہم کمپنی نے کہا ہے کہ اس کا مطلب یہ نہ لیا جائے کہ اس کا مقصد صارفین کو نیا فون لینے پر مجبور کرنا ہے، آئی فون کی صلاحیت میں کمی حفاظتی اقدامات کے تحت کی گئی، کمپنی نے بتایا کہ اگر آئی فون کو وقت کے ساتھ ساتھ سست نہ کیا جائے تو وہ غیرمتوقع طور پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوسکتے ہیں یا پھر بار بار بند ہونے کی شکایت سامنے آسکتی ہے۔

’ گزشتہ برس ہم نے آئی فون 6، آئی فون 6 ایس اور آئی فون ایس ای کے لیے ایک فیچر ریلیز کیا تھا جو فون کو ٹھیک رکھتا ہے اور صرف انتہائی ضرورت کے وقت ہی فون کی کارکردگی بلند ترین سطح پر لاتا ہے تاکہ بقیہ حالات میں کسی خرابی سے بچا جاسکے۔ ‘ ایپل نے کہا ہے کہ اب یہ فیچر ہم نے آئی فون سیون اور آئی او ایس 11.2 کےلیے بھی متعارف کرایا ہے اور مستقبل کی مزید پراڈکٹس میں بھی اسے جاری رکھا جائے گا لیکن دوسری جانب آئی فون کی بیٹری بھی دیرینہ مسائل کی شکار ہے۔

خیال رہے کہ آئی فون میں لیتھیئم آئن بیٹری استعمال ہوتی ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ بہت سست ہوتی جاتی ہے لیکن ایپل نے صرف فون کی کارکردگی کو شعوری طور پر سست کرنے کا اعتراف کیا ہے، مغربی صارفین ایک عرصے سے وقت کے ساتھ ساتھ آئی فون کی ناقص کارکردگی کی شکایت کرتے آرہے ہیں لیکن کمپنی نے پہلی مرتبہ اس کا باضابطہ اعتراف کیا ہے۔