خبرنامہ

ایچ ڈی اورالٹرا ایچ ڈی سے بھی آگے’’8 کے‘‘ ٹیلی ویژن کا منصوبہ

ٹوکیو:(اے پی پی) سونی اور پیناسونک آپس میں اشتراک سے ٹیلی ویژن کی نئی ٹیکنالوجی پر کام کررہی ہیں جو موجودہ فور کے/ یو ایچ ڈی سے بھی کئی گنا بہتر ہوگی اور جسے 8 کے سپر ہائی وژن کا نام دیا گیا ہے۔ اس اشتراک کا مقصد 2020 میں ٹوکیو اولمپکس سے پہلے پہلے 8 کے ٹی وی کو عام کرنا ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں ہائی ڈیفی نیشن یا ’’ایچ ڈی‘‘ ٹیلی ویژن تیزی سے عام ہورہے ہیں۔ بیشتر ملکوں میں ٹیلی ویژن نشریات کے پرانے معیارات ترک کرکے ایچ ڈی معیار اپنالیا گیا ہے۔ پاکستان میں بھی بڑے شہروں سے ایچ ڈی نشریات کو فروغ دینے کا آغاز ہوچکا ہے لیکن اس کی رفتار خاصی سست ہے۔ ایچ ڈی سے بھی بہتر تصویری معیار ’’فور کے‘‘ (4K) کہلاتا ہے جو ابھی نسبتاً کم استعمال ہورہا ہے۔ ایسی صورت میں کوئی مزید نیا اور بہتر معیار متعارف کروانا اور اسے فروغ دینا انتہائی مشکل کام ثابت ہوسکتا ہے۔ لیکن سونی اور پیناسونک نے اس نئی ٹیکنالوجی کو مقبول بنانے کے لیے جاپان میں براڈکاسٹنگ کی سب سے بڑی کمپنی ’’این ایچ کے‘‘ سے شراکت داری کرلی ہے۔ اس اشتراک کے تحت سونی اور پیناسونک، ویڈیو اسٹریمنگ اور کمپریشن ٹیکنالوجی پر کام کریں گے تاکہ 8 کے سگنلوں کو گھریلو براڈبینڈ کنکشن کے ذریعے نشر کیا جاسکے۔ ساتھ ہی ساتھ یہ دونوں کمپنیاں 8 کے معیار کی مطابقت میں ویڈیو ریکارڈنگ اور کیمرہ ٹیکنالوجی پر بھی کام کریں گی تاکہ اگلے اولمپکس سے پہلے پہلے اسے تمام تر ممکنہ خامیوں سے پاک کیا جاسکے۔ اس سب کے باوجود 8 کے ٹیکنالوجی کا راستہ بہت کٹھن ہے کیونکہ اس وقت صرف شارپ کمپنی کا تیار کردہ ایک 8 کے ٹی وی ماڈل مارکیٹ میں ہے لیکن وہ اس کی قیمت ڈیڑھ کروڑ پاکستانی روپوں کے لگ بھگ ہے۔ البتہ، 3 بڑی جاپانی کمپنیوں میں اس اشتراک کا مقصد براڈکاسٹ ٹیکنالوجی کی مارکیٹ میں جاپان کو اس کا کھویا ہوا مقام واپس دلانا ہے جس سے وہ غیرملکی کمپنیوں کے باعث محروم ہوگیا ہے۔