خبرنامہ

خود کار اور الیکٹرک کاروں کا دور آنے والا ہے

خود کار اور الیکٹرک کاروں کا دور آنے والا ہے
لاہور:(ملت آن لائن) ٹرانسپورٹ کی دنیا نے کئی انقلابات دیکھے ہیں ۔ پہلے جانور اور ان کے ذریعے کھینچی جانے والی گاڑیاں ہوا کرتی تھیں ، پھر ٹرین ، موٹر کاروں اور بسوں کی آمد ہوئی جو کسی انقلاب سے کم نہ تھی ۔ ٹرین ہو کار ہو یا بس اسے چلانے والا کوئی انسان ہوتاہے تاہم انسان بہت عرصے سے ایسی کاروں کا خواب دیکھتا آیا ہے جو از خود چلتی ہوں ۔ اس خواب کا اظہار ہالی وڈ اور بالی وڈ کی فلموں اور مختلف ڈراموں میں کیا گیا جن میں آٹومیٹک کار کو ہیرو کی ساتھی کے طور پر دکھایا گیا ۔ اب اس خواب کی تعبیر ہوا چاہتی ہے ۔ بغیر ڈرائیور والی کاروں پر مسلسل کام ہو رہا ہے اور مختلف کار ساز کمپنیاں تجربات کے مختلف مراحل میں ہیں ۔ کاروں کو بطور ٹیکسی بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔
اب کہا جا رہا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب ایسی روبوٹ گاڑیاں شہروں میں چلتی ہوئی نظر آئیں گی ۔ کارساز کمپنیاں اس کوشش میں ہیں کہ ایسی کاریں بنائی جائیں جن کے حادثات کا شکار ہونے کا امکان کم سے کم ہوں اور وہ فضا میں بھی کم سے کم آلودگی پھیلانے کا باعث بنیں ۔ اگر ایسی کاریں بن گئیں تو بچوں کو سکول چھوڑنے کے لیے خود جانے کی ضرورت نہیں رہے گی اور اگر ایسی ٹیکسی کاریں عام ہوئیں تو بہت سے لوگوں کو اپنی کار خریدنے کی ضرورت بھی نہیں رہے گی ۔ دوسری طرف ماحول کو خرابی سے بچانے کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کا رواج عام ہو رہا ہے ۔
حال ہی میں پیش گوئی کی گئی تھی کہ مکمل طور پر الیکٹرک گاڑیاں 2025ء تک کاروں کی عالمی منڈی کے 12 فیصد تک پہنچ چکی ہوں گی، جب کہ 2030ء تک یہ تعداد 34 فیصد اور 2050ء میں یہ تعداد 90 فیصد کے قریب ہو گی ۔ دنیا کے زیادہ تر بڑے شہروں کو درپیش سموگ کے مسائل کی وجہ سے الیکٹرک گاڑیوں کی طلب میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔ ماحول دوست گاڑیاں بنانے کی ایک اور کوشش بھی ہو رہی ہے ۔ یہ شمسی توانائی سے چلائی جانے والی گاڑیاں ہیں۔ اس بارے میں بھی تیزی سے ترقی ہو رہی ہے لیکن ابھی تک ایسی گاڑیاں نہیں بنائی جاسکیں جو زیادہ وزن اٹھا سکیں یا طاقت ور ہوں ۔ بہرحال خود کار اور ماحول دوست گاڑیاں وقت کی اہم ضرورت ہیں اور اس جانب تیزی سے اٹھتے قدم خوش آئند ہیں ۔