خبرنامہ

دنیا کی پہلی مکمل سولر کار تیار، اگلے برس سے فروخت کا اعلان

ایمسٹرڈیم: ہالینڈ کی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی نے دنیا کی پہلی مکمل طور پر شمسی توانائی سے چلنے والی کمرشل گاڑی متعارف کرادی ہے اور اسے ’’کلائمیٹ انوویٹر ایوارڈ‘‘ بھی دیا گیا ہے۔ اسے ہالینڈ کی ایک کمپنی ’’دی لائٹ ایئر ون‘‘ نے ڈیزائن کیا ہے جس کا دعویٰ ہے کہ یہ کار خود اپنے آپ کو چارج کرتی رہتی ہے اور ایک مرتبہ بیٹری مکمل چارج ہونے کے بعد 400 تا 800 کلومیٹر فاصلہ طے کرسکتی ہے۔ خیال رہے کہ طویل عرصے سے شمسی توانائی سے چلنے والی کاروں پر تحقیق جاری ہے لیکن اب تک کوئی کمرشل کار سامنے نہیں آسکی جو دیگر گاڑیوں کا مقابلہ کرسکے، مثلاً ٹویوٹا کی ایک کار ’پرائس‘ شمسی توانائی سے صرف 4 میل کا اضافہ کرتی ہے اور اسے بجلی سے چارج کرنے کی بار بار ضرورت ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مکمل طور پر سورج کی روشنی سے دوڑنے والی کاریں نہیں بنائی جاسکیں، تاہم اب تک بجلی کی چارجنگ سے چلنے والی جتنی بھی گاڑیاں بنائی گئی ہیں ان میں تھوڑے بہت سولر سیلز لگے ہوتے ہیں جو کچھ بجلی فراہم کرتے ہیں۔ انہیں سولر اسسٹڈ الیکٹرک وہیکل (ایس اے ای وی) کہا جاتا ہے۔

دنیا کی پہلی مکمل سولر کار تیار، اگلے برس سے فروخت کا اعلان

ایمسٹرڈیم:(ملت آن لائن) ہالینڈ کی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی نے دنیا کی پہلی مکمل طور پر شمسی توانائی سے چلنے والی کمرشل گاڑی متعارف کرادی ہے اور اسے ’’کلائمیٹ انوویٹر ایوارڈ‘‘ بھی دیا گیا ہے۔

اسے ہالینڈ کی ایک کمپنی ’’دی لائٹ ایئر ون‘‘ نے ڈیزائن کیا ہے جس کا دعویٰ ہے کہ یہ کار خود اپنے آپ کو چارج کرتی رہتی ہے اور ایک مرتبہ بیٹری مکمل چارج ہونے کے بعد 400 تا 800 کلومیٹر فاصلہ طے کرسکتی ہے۔

خیال رہے کہ طویل عرصے سے شمسی توانائی سے چلنے والی کاروں پر تحقیق جاری ہے لیکن اب تک کوئی کمرشل کار سامنے نہیں آسکی جو دیگر گاڑیوں کا مقابلہ کرسکے، مثلاً ٹویوٹا کی ایک کار ’پرائس‘ شمسی توانائی سے صرف 4 میل کا اضافہ کرتی ہے اور اسے بجلی سے چارج کرنے کی بار بار ضرورت ہوتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ مکمل طور پر سورج کی روشنی سے دوڑنے والی کاریں نہیں بنائی جاسکیں، تاہم اب تک بجلی کی چارجنگ سے چلنے والی جتنی بھی گاڑیاں بنائی گئی ہیں ان میں تھوڑے بہت سولر سیلز لگے ہوتے ہیں جو کچھ بجلی فراہم کرتے ہیں۔ انہیں سولر اسسٹڈ الیکٹرک وہیکل (ایس اے ای وی) کہا جاتا ہے۔