خبرنامہ

دو ہزار سولہ ایک سیکنڈ طویل ہوگا

پیرس:(ملت+اے پی پی) ماہرین نے فیصلہ کیا ہے کہ اس سال یعنی 2016 کے اختتام پر ایک سیکنڈ کا اضافہ کردیا جائے تاکہ زمینی وقت کو معیاری فلکیاتی وقت سے ہم آہنگ کیا جاسکے۔ اس طرح سے سال کے دورانیے میں اضافی ایک سیکنڈ کو ’’لیپ سیکنڈ‘‘ کہا جاتا ہے اور 1972 سے لے کر 2015 تک مجموعی طور پر 26 لیپ سیکنڈ شامل کئے جاچکے ہیں جبکہ 2016 کے اختتام پر زمینی سال کی مدت میں ایک سیکنڈ کا اضافہ 27 واں لیپ سیکنڈ ہوگا۔ لیپ سیکنڈ کی وجہ بتاتے ہوئے ماہرینِ فلکیات کہتے ہیں کہ زمین کی اپنے محور پر گردش بتدریج آہستہ ہورہی ہے جسے حساس ایٹمی گھڑیوں کے ساتھ درست طور پر ہم آہنگ رکھنے کےلئے ضروری ہے کہ وقفے وقفے سے ایک سیکنڈ کا اضافہ کیا جاتا رہے۔ اگر ایسا نہ کیا جائے تو صرف ایک سیکنڈ کے فرق سے بھی مواصلاتی سیارچوں کے ذریعے دنیا بھر میں چلنے والا ٹیلی مواصلاتی نظام متاثر ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ فلکیاتی وقت کا انحصار بھی زمین کی محوری گردش پر ہے اور درست فلکیاتی حساب کتاب کےلئے لازم ہے کہ زمینی معیاری وقت اور فلکیاتی وقت، دونوں ایک دوسرے سے ہم آہنگ ہوں ورنہ ان مشاہدات میں بھی غلطی واقع ہوسکتی ہے۔ زمین کی محوری گردش پر انتہائی باریک بینی سے نظر رکھنے کےلئے فرانس میں ’’انٹرنیشنل ارتھ روٹیشن اینڈ ریفرنس سسٹمز سروس‘‘ (آئی ای آر ایس) قائم ہے اور اسی کے مشاہدات کی بنیاد پر لیپ سیکنڈ شامل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔ پچھلے سال یعنی 2015 میں 30 جون اور یکم جولائی کی درمیانی شب (رات بارہ بجے) ایک لیپ سیکنڈ کا اضافہ کیا گیا تھا جبکہ اس سال یہ موقعہ 31 دسمبر 2016 اور یکم جنوری 2017 کی درمیانی شب (رات بارہ بجے) آئے گا جب سال کے دورانیے میں ایک سیکنڈ بڑھایا جائے گا۔