خبرنامہ

سمارٹ فون نے زندگی مشکل بنا دی

سمارٹ فون نے زندگی مشکل بنا دی
لاہور(ملت آن لائن) سمارٹ دور کی ہرچیز سمارٹ نہیں، سمارٹ گھر میں ٹی وی سے لے کر فون تک سمارٹ آگیا، but still life is not very smart کیونکہ سمارٹ پروڈکٹس کی سب سے اہم سوغات سمارٹ فون نے زندگی آسان کرنے کے ساتھ تھوڑی کم بھی کر دی ہے، کسی دور میں جب کوئی بچہ سوتا نہیں تھا توماں کہتی تھی سوجا نہیں تو گوگو آجائے گا۔ مگر اب بچہ موبائل سے کھیلے بغیر سوتا نہیں اور دودھ کے لیے روتا نہیں۔ سمارٹ فون جادو کی وہ ڈبیا بن چکا ہے جس میں پوری دنیا سما گئی اور سیدھی ہاتھوں میں آگئی۔ صبح دانت صاف کرنے کی سیلفی سے فیلنگ سِک کا سٹیٹس اپ لوڈ کرنے تک ساری ذمہ داریاں اسی ڈبیہ کے کاندھوں پر ہیں مگر یہ ذمہ داریاں اس ڈبیہ کو ہاتھوں سے دور بھی نہیں جانے دیتیں اور یہیں سے سمارٹ فون زندگی کا دورانیہ بھی سمارٹ کرنا شروع کرتا ہے۔
سمارٹ فون وہ بیماری ہے جو کم و بیش ہر ایک پر طاری ہے۔ سماعت کا متاثر ہونا تو معمولی بات ہے بینائی متاثر ہونا، ہاتھوں، بازوؤں، گردن اور کندھوں کا سن ہونا یا درد ہونا نیند نہ آنا، یادداشت کا متاثر ہونا بھی موبائل فون کے زیادہ استعمال کے ثمرات ہیں۔ یہی نہیں موبائل فون سے نکلنے والی شعاعیں دماغی کینسر اور امراض قلب کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔ معاشرتی اور سماجی نقصانات اس کے علاوہ ہیں۔ ایک ریسرچ کے مطابق برطانیہ میں چھیاسٹھ فیصد افراد نوموبائل فون فوبیا کا شکار نکلے۔ یعنی بیگم پاس ہو نہ ہو موبائل لمحہ بھر کے لیے بھی آنکھوں سے اوجھل ہو تو سانس رکنے لگے۔ امریکا کی انڈیانا یونیورسٹی کےایک پروفیسر کی تحقیق کے مطابق ان کےادارے کے89 فیصد انڈر گریجوایٹ فینٹم پاکٹ وائبریشن سنڈروم کا شکارنکلے۔
یعنی متاثرہ شخص کو ہر منٹ یہی لگتا ہے کہ اس کا موبائل جیب میں ناچ رہا ہے لیکن فون دراصل خاموش تھا۔ سب کچھ جانتے بوجھتے بھی نوجوان نسل کا اس بیماری کے بغیر گزارا نہیں۔ رابطوں کا یہ مصنوعی طریقہ اپنوں کو قریب لانے کے بجائے مزید دور لے جا رہا ہے۔ اب چاہے اپنوں کو وقت نہ دینا وجہ بنے یا زندگی کا آپ کو مہلت نہ دینا رابطے باقی رہیں گے۔ جب زندگی رہے گی جسم اور احساسات کو دیمک کی طرح چاٹتا یہ سمارٹ فون سلو پوائزن سے کم نہیں جو کبھی بھی زندگی کی لائن ڈسکنیکٹ کرسکتا ہے۔