خبرنامہ

ہیرے کی مدد سے دنیا کا باریک ترین تار تیار

نیویارک:(ملت+اے پی پی) امریکی سائنسدانوں نے ہیروں کو استعمال کرتے ہوئے دنیا کا سب سے باریک برقی تار بنایا ہے جو صرف تین ایٹموں کے برابر چوڑا ہے۔ امریکا کی اسٹینفرڈ یونیورسٹی میں ’’سلیک‘‘ (SLAC) نیشنل ایکسلریٹر لیبارٹری کے ماہرین نے بہت سے عناصر کے ایٹموں کو بچوں کے کھلونوں ’’لیگو‘‘ کے انداز میں جوڑا ہے۔ دنیا کے اس باریک ترین تار کو آپٹو الیکٹرونکس اور برقی کپڑوں جیسے درجنوں کاموں میں استعمال کیا جاسکے گا۔ اسی طرح بجلی کے زیاں کے بغیر سپر کنڈکٹر آلات بنانے کی راہ بھی ہموار ہوسکے گی۔ نیچر مٹیریلز میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مرکزی مصنف اور سائنسداں ہاؤ یان نے بتایا کہ ہم نے دنیا کا باریک ترین تار بنایا ہے جس سے بجلی گزر سکتی ہے۔ اسے بنانا بہت آسان ہے اور نصف گھنٹے میں مختلف عناصر کے ملاپ سے نتائج ظاہر ہوجاتے ہیں۔ اس عمل کو ’’سیلف اسمبلی‘‘ کہا جاتا ہے جس کے تحت ٹھوس قلمی قلب (کور) کے ساتھ ایک نینوتار بنایا گیا ہے جو بہترین برقی خصوصیات بھی رکھتا ہے۔ سوئی سے بھی کروڑوں گنا باریک تار میں سلفر اور تانبے (کاپر) کے ایٹم شامل کئے گئے ہیں اور ہیروں کو بیرونی سطح پر جمع کیا گیا ہے جو انسولیشن کا کام کرتے ہیں۔ اس باریک تاروں کو درست ترین آلات اور دیگر شعبوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اتنی باریکی پر تار حیرت انگیز خواص ظاہر کرتے ہیں جن کا مفید استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ان سے الیکٹرون مائیکروسکوپی میں بہتری اور چھوٹے برقی آلات بنانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ اس سے قبل اسٹینفرڈ یونیورسٹی کی اسی ٹیم نے ایک جہتی (ون ڈائمینشنل) نینو تار بنایا تھا جسے زنک، کیڈمیم، چاندی اور فولاد کے ایٹموں سے تیار کیا گیا تھا۔ ایسے تاروں کو آپٹو الیکٹرونکس میں استعمال کیا جاسکتا ہے اور باریک ترین ایل ای ڈیز بنانے کی راہ ہموار ہوتی ہے۔